کابل(سی این پی)طالبان نے افغان لڑکیوں کے لیے تعلیمی ادارے جلد دوبارہ کھولنے کا عندیہ دیا ہے۔افغانستان میں طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد لڑکیوں کے تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے تھے اور پوری دنیا کی جانب سے افغان حکام سے لڑکیوں کے تعلیمی ادارے کھولنے پر زور دیا جا رہا تھا۔افغان طالبان کی جانب سے لڑکوں کے تمام تعلیمی ادارے کھول دیے گئے تھے اور پرائمری تک بچیوں کو بھی اسکول جانے کی اجازت دیدی گئی تھی لیکن سیکنڈری اسکول، کالجز اور جامعات کی لڑکیوں کو پالیسی بننے تک گھر پر رہنے کا کہا گیا تھا۔اس حوالے سے طالبان کا موقف تھا کہ لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے باقاعدہ پالیسی مرتب کر کے طالبات کے لیے سیکنڈری اسکول اور جامعات کھول دیے جائیں گے۔اب افغانستان کی وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ بہت جلد لڑکیوں کے تعلیمی ادارے دوبارہ کھل جائیں گے۔ترجمان افغان وزارت داخلہ قاری سعید خوستی کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کے اسکول کھولنے کی حتمی تاریخ کا اعلان وزارت تعلیم کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ میری معلومات کے مطابق بہت جلد تمام جامعات اور سیکنڈری اسکول دوبارہ کھول دیے جائیں گے اور تمام خواتین اور لڑکیاں اپنے تعلیمی اداروں اور نوکریوں کو جائیں گی۔
واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری، ذاتی حیثیت میں سپریم کورٹ طلب
سمز بلاک کرنے سے نہیں، صرف نجی کمپنی کیخلاف کارروائی سے روکا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
شناختی کارڈز نظام کو فول پروف بنانے کیلئے پلان طلب
کیسے ممکن تھا آزاد کشمیر کے عوام مشکل میں ہوں اور ہم چین سے بیٹھیں،وزیراعظم
پاک افغان بارڈر طورخم آج سے تین روز کیلئے بند
حکمرانوں سے کسانوں کے نقصان کی ایک ایک پائی وصول کریں گے، حافظ نعیم الرحمن
پنجاب کا کوئی ایسا ہسپتال نہیں رہےگا جہاں مفت علاج نہ ہورہا ہو، وزیر اعلیٰ پنجاب
بجٹ میں معذور اور خصوصی افراد کو اقوام متحدہ کے چارٹرڈ کے مطابق ٹیکس میں رعایت دی جائے، شاہد میمن
نیب ترامیم کیس، عمران خان ویڈیو لنک ک ذریعے پیش، تصویر وائرل ہونے کی تحقیقات شروع
امریکی قونصل خانہ کراچی کے کرافٹ پرینیورشپ پروگرام کا پاکستانی خواتین کو بااختیار بنانے میں اہم کردار