واشنگٹن(سی این پی)عالمی بینک نے افغانستان کی معطل کی گئی امداد کو بحال کرنے کے امکان کو رد کردیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ مالپاس نے پیر کو کہا ہے کہ طالبان کے افغانستان پر قبضہ کرنے کے بعد اگست کے آخر میں معطل کی گئی مالی امداد کو دوبارہ شروع کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔عالمی بینک کے صدر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تباہ حال معیشت میں کام کرنے کا تصور نہیں کرسکتے ۔اس کے علاوہ طالبان کو افغانستان کے 9 ارب ڈالرز کے ذخائر کی رسائی بھی روک دی گئی ہے۔واضح رہے کہ 2002 کے بعد عالمی بینک کے افغانستان میں 5.3 ارب ڈالرز کے کئی ترقیاتی منصوبے چل رہے تھے۔ یاد رہے کہ عالمی بینک نے طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد افغانستان کی امداد روک دی تھی جبکہ آئی ایم ایف بھی افغانستان کی امداد معطل کرچکا ہے۔
بھارت سے ابھی ہمارا مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں،دفتر خارجہ
شیر افضل مروت کوپی ٹی آئی کورکمیٹی اور سیاسی کمیٹی سے نکالنےکا حکم
پی ٹی آئی کا 9 مئی سے متعلق سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ
پنجاب اور سندھ اسمبلی میں سانحہ 9 مئی کے خلاف مذمتی قرارداد منظور
ترقیاتی منصوبوں پر سیاستدانوں کی تختیاں لگانے پر ایک بار پھر پابندی عائد
عثمان ڈار کی والدہ گرفتار
9 مئی کو ملک سے دشمنی کرنے والے سزا سے نہیں بچ سکیں گے، وزیراعظم
9 مئی کا سیاہ باب رقم کرنے والوں سے کوئی سمجھوتہ ہوگا نہ ڈیل، آرمی چیف
ایک دہشت گرد جماعت نے پوری منصوبہ بندی سے جناح ہاؤس پر حملہ کیا،وزیر اعلیٰ پنجاب
9مئی کے اسپانسرز کا قوم کو پتہ چلنا چاہئے، خواجہ آصف