کراچی(سی این پی)کراچی میں گھر کی دہلیز سے کچرا اٹھانے کے منصوبے پر عمل کا آغاز ہوگیا۔سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے حکام کا بتانا ہے کہ ضلع وسطی کے سوا شہر کے باقی 6 اضلاع کا کچرا اٹھایا جائے گا۔متعلقہ حکام کے مطابق ضلع وسطی فی الحال اس منصوبے میں شامل نہیں جب کہ ضلع جنوبی، ملیر، شرقی، غربی، کیماڑی اور کورنگی کے گھروں کے باہر سے کچرا اٹھانے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔حکام کا بتانا ہیکہ جن 6 اضلاع میں منصوبے کی ابتدا کی گئی ہے وہاں ادارہ شماریات کے مطابق 22 لاکھ 31 ہزار499 گھر ہیں جو ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہے ہیں۔میڈیا کی تحقیق کے مطابق جن اضلاع میں کچرا اٹھانے کا اعلان کیا گیا وہاں 22 لاکھ سے زائد گھر ہیں تاہم اب سوال یہ بنتا ہے کہ محکمے کے چند ہزار ملازم لاکھوں گھروں سے کچرا اٹھانے کا کام کیسے کریں گے؟میڈیانے یہ سوالات متعلقہ حکام کے سامنے بھی رکھے لیکن رپورٹ فائل کرنے تک ادارے کی جانب سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی۔خیال رہے کہ سندھ سولڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ کی بنیاد 2014 میں رکھی گئی تاہم ادارے نے باقاعدہ طور پر کام کا آغاز 2017 سے کیا جس کے بعد صفائی کا تمام تر کام میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن سے لے کر اس کے سپرد کردیا گیا۔گھروں کے سامنے سے کچرا اٹھانا بھی شروع سے سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی ذمے داری تھی لیکن کئی سال گزرنے کے بعد اب عمل درآمد شروع کیا گیا ہے۔اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کا سلوگن ہے کہ اب ہوگا کراچی صاف۔
واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری، ذاتی حیثیت میں سپریم کورٹ طلب
سمز بلاک کرنے سے نہیں، صرف نجی کمپنی کیخلاف کارروائی سے روکا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
شناختی کارڈز نظام کو فول پروف بنانے کیلئے پلان طلب
کیسے ممکن تھا آزاد کشمیر کے عوام مشکل میں ہوں اور ہم چین سے بیٹھیں،وزیراعظم
پاک افغان بارڈر طورخم آج سے تین روز کیلئے بند
حکمرانوں سے کسانوں کے نقصان کی ایک ایک پائی وصول کریں گے، حافظ نعیم الرحمن
پنجاب کا کوئی ایسا ہسپتال نہیں رہےگا جہاں مفت علاج نہ ہورہا ہو، وزیر اعلیٰ پنجاب
بجٹ میں معذور اور خصوصی افراد کو اقوام متحدہ کے چارٹرڈ کے مطابق ٹیکس میں رعایت دی جائے، شاہد میمن
نیب ترامیم کیس، عمران خان ویڈیو لنک ک ذریعے پیش، تصویر وائرل ہونے کی تحقیقات شروع
امریکی قونصل خانہ کراچی کے کرافٹ پرینیورشپ پروگرام کا پاکستانی خواتین کو بااختیار بنانے میں اہم کردار