سانحہ مری، تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پر بڑا ایکشن

اسلام آباد(سی این پی) سانحہ مری کے ذمے داروں کا تعین کرنے کے لیے قائم کی گئی کمیٹی کی سفارش پر کارروائی شروع کردی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق سانحہ مری کے پیش نظر راستوں کی بندش کا سبب بننے والی عمارتوں کیخلاف آپریشن شروع کردیا گیا ہے، غیرقانونی تعمیرات،مالز،ہوٹلز اپارٹمنٹس کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔کارروائی کی نگرانی میونسپل آفیسر پلاننگ مری رضاالہی کررہے ہیں، بانسرہ گلی، بھوربن روڈ پر عمارتیں سیل اور گرانیکا کام جاری ہے، پارکنگ نہ رکھنے والی عمارتوں کیخلاف بھی آپریشن کیاجارہاہے۔تحقیقاتی کمیٹی نے دو روز تک مری کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، ہوٹلز اور ان میں کار پارکنگ کے انتظامات دیکھے تھے، کمیٹی نے مری کی ملحق شاہراہوں پر تجاوزات و تعمیرات کو ٹریفک کی روانی میں بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خلاف بڑے آپریشن کی سفارش کی تھی۔دو روز قبل تحقیقاتی کمیٹی نے آپریشنل عملے کے بیانات قلمبند کئے تھے، جس میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے، انکوائری رپورٹ کے مطابق طوفان کے وقت برف ہٹانے والی 20 گاڑیاں ایک ہی مقام پرکھڑی رہیں جبکہ گاڑیوں کو چلانے کیلئے ڈرائیوز اور عملہ بھی ڈیوٹی پرموجود نہیں تھا۔ذرائع کے مطابق محکمہ جنگلات کے اہلکار کمیٹی کو تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے، کمیٹی نے عملے کی تفصیلات اور ان کی ذمہ داریوں کی فہرست بھی طلب کررکھی ہیں۔خیال رہے کہ 10 جنوری کو وزیراعظم عمران خان نے انکوائری کمیٹی کو جلد حقائق سامنے لانے کا حکم دیا تھا۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ دور میں بڑھتی سیاحت کیلئے کئی دہائیاں پرانا انفرااسٹرکچر بڑا مسئلہ ہے۔یاد رہے کہ 8 جنوری کو مری اور اطراف میں سردی کی شدت سے گاڑیوں میں دم گھٹ کر 22 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں