اسلام آباد(سی این پی)وزیراعظم نے کہا ہے کہ فوجداری قانون اور نظام انصاف میں اصلاحات کر کے حکومت نے اپنا کام کر دیا، اب عدلیہ اور وکلا نے اس پر عملدرآمد کرانا ہے، سوئٹزرلینڈ میں کسی وزیراعلی کے چپڑاسی کے اکائونٹ میں اربوں نہیں آجاتے، کوئی ملک قانون کی بالادستی کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔کرمنل لا اینڈ جسٹس ریفامرز کی افتتاحی تقریب سے وزیراعظم کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کوئی ملک قانون کی بالادستی کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا، کسی معاشرے نے آج تک رول آف لا کے بغیر ترقی نہیں کی، فوجداری قانون اور نظام انصاف میں اصلاحات کیلئے سب سے زیادہ زور دیا، غریب لوگ جیلوں میں بھرے ہوئے ہیں، پاکستان میں عدالتی نظام آہستہ آہستہ کمزور ہوتا گیا، انگریز نے جانے سے پہلے جو نظام دیا وہ نیچے جانا شروع ہوگیا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ طاقتور اور غریب کیلئے الگ الگ پاکستان بن گیا، تعلیم اور انصاف فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، پاکستان میں سرکاری تعلیمی نظام کمزور اور نجی تعلیمی نظام بہتر ہوا، اصلاحات کا مقصد عام آدمی کو انصاف کی فراہمی ہے، پاکستان میں عام آدمی کا جرم اس کی غربت ہے، لیگل سسٹم ٹھیک نہ ہونے سے قانون کی حکمرانی ممکن نہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل سے آگاہ ہوں، تارکین وطن ملک میں سرمایہ کاری اس لیے نہیں کرتے کیونکہ یہاں رول آف لا نہیں، جس دن تارکین وطن نے سرمایہ کاری شروع کی ہاتھ نہیں پھیلانا پڑیں گے، کبھی ہم آئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں کہ ہمیں قرض دے دیں۔
کیا بیرون ملک جائیداد خریدنا غیر قانونی ہے؟
دبئی میں کتنے جرنلز، بیورو کریٹس اور بینکرز کی جائیدادیں ؟تفصیلات منظر عام پر آگئیں
دبئی ان لاکڈ میں نام آنے پربلاول، محسن نقوی، شرجیل میمن اور فیصل واڈا کی وضاحتیں
پاناما لیکس کے بعد دبئی ان لاکڈ کے نام سے نیا مالی سکینڈل منظر عام پر آگیا
بلاول بھٹو سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقات
اسلام آباد ہائیکورٹ نےحکومت کو ٹیکس نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے سے روک دیا
جماعت اسلامی کا 16 مئی سے حکومت کیخلاف مارچ کا اعلان
وزیر اعظم کا حکومت کی زیر ملکیت تمام اداروں کی نجکاری کا اعلان
جسٹس بابر ستار کا عدلیہ میں مداخلت پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو ایک اور خط
سرکاری محکموں میں بڑے پیمانے پر بھرتیوں کی منظوری