حکومت اپنا اور عوام کا بھلا چاہتی ہے تو استعفی دیدے،احسن اقبال

لاہور(سی این پی)پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنمائوں نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کی امید کا اظہار کیا ہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان بھی عدم اعتماد کی تحریک کے حق میں ووٹ دیں گے ، پی ٹی آئی کے بہت سے ایم این اے ہمارے ساتھ ہیں، ان شاء اللہ تحریک عدم اعتمادکامیاب ہوگی۔انھوں نے کہا کہ آئے روزبجلی،گیس اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کر دیاجاتا ہے، پی ٹی آئی ارکان ناقص حکومتی کارکردگی پر آئندہ انتخابات میں جانے کے لیے پریشان ہیں، تمام ارکان پارلیمنٹ سے عوام یہی پوچھتے ہیں کہ حکومت کب جائیگی؟دوران گفتگو احسن اقبال نے حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنا اور عوام کا بھلا چاہتی ہے تو استعفی دیدے، عمران خان کی آج بھی دھرنے والی تقریر ہی ہوتی ہے، آپ یہ سوچیں کہ عوام کو ریلیف کیسے دینا ہے،عوام کا سوال ہے کہ ہم کب اس حکومت کو گھربھیج رہے ہیں؟ پی ٹی آئی اپنے ووٹرزکوکوئی وضاحت نہیں دی سکے گی۔انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کی اتحادی جماعتوں کے کارکن بھی حکومتی کارکردگی پر سوال اٹھا رہے ہیں، حکومت ہر میدان میں شکست کھا چکی ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف کا شیخوپورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انتقامی سیاست مزید نہیں چل پائیگی، ن لیگ موجودہ نااہل و نالائق حکمرانوں سے نجات دلائیگی۔جاوید لطیف نے کہا کہ مارچ سے پہلے ہی پی ٹی آئی میں ہلچل اور حکومتی ایوانوں میں زلزلہ برپا ہو چکا ہے، حکمران تحریک عدم اعتماد کا سن کرحواس باختہ ہو چکے ہیں۔رہنما مسلم لیگ ن کے مطابق پی ڈی ایم کا لانگ مارچ حکومت کے خلاف فیصلہ کن معرکہ ثابت ہوگا اور ان شا اللہ 2022 عام انتخابات کا سا ل ثابت ہوگا۔دوسری جانب اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ سینیٹ اجلاس کے 2 دن بعد حکومت ایک واردات کے انداز میں آرڈیننس لانا چاہتی ہے۔عرفان صدیقی نے کہا کہ اہم قانون سازی کے لیے آرڈیننس کو بطور ہتھیار استعمال کرنا پارلیمنٹ کی توہین ہے جبکہ آزادی اظہار رائے جیسے حساس معاملے پر آرڈیننس کے ذریعے قدغن لگانا افسوسناک ہے۔لیگی سینیٹر کا کہنا تھا کہ آرڈیننس کے ذریعے پابندیاں لگانا جمہوری معاشرے کے لیے انتہائی منفی اقدام ہے، پارلیمنٹ کو نظرانداز کرکے آرڈیننس کے اجرا کے لیے خصوصی فضا بنانا بھی انتہائی شرمناک فعل ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں