نسلہ ٹاور کے بعد نیب کا بڑا ایکشن، سابق ڈی جی ایس بی سی اے کیخلاف ایک اور تحقیقات شروع

کراچی(سی این پی)قومی احتساب بیورو ( نیب)نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق مفرور ڈی جی منظور قادر کاکا کے خلاف ایک اور تحقیقات کا آغاز کردیا۔تفصیلات کے مطابق نسلہ ٹاور کے بعد نیب نے بڑا ایکشن لیتے ہوئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق مفرور ڈی جی منظور قادر کاکا کے خلاف ایک اور تحقیقات شروع کردی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے نسلہ ٹاور طرز کے دس مزید ہائی رائیز پروجیکٹ کی خلاف قانونی اجازت نامے دینے کے تمام ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سابق ڈی جی نے قوانین کی دھجیاں اڑا کر کلفٹن ، طارق روڈ، پی ای سی ایچ ایس اور سندھی مسلم سوسائٹی میں بلڈنگ کی اجازت دی، غیر قانونی پروجیکٹ میں شہریوں نے دس ارب سے زائد کی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے۔نیب کے مطابق پی ای سی ایچ بلاک ٹو کے پلاٹ نمبر سی دوسو تیس بٹہ دو پر تو ماسٹر پلان کے اپروول کے بغیر ہی تعمیرات کردی گئیں ، ماسٹر پلان ڈپارٹمنٹ نے ان پلاٹس کا رہاشی سے کمرشل اسٹیٹس تبدیل ہی نہیں کیا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ پلاٹ طارق روڈ جھیل پارک کی پرائم لوکیشن پر ہے اور اس پرتیرہ منزلہ عمارت تعمیر ہوچکی ہے ، ماسٹر پلان ڈپارٹمنٹ نے دوہزار سولہ میں پلاٹس کی تبدیلی کی درخواست منسوخ کردی تھی۔نیب ذرائع نے مزید بتایا کہ درخواست کی منسوخی کے بعد ایس بی سی اے کسی طور بھی پر تعمیرات کی اجازت نہیں دے سکتا جبکہ منظور قادر کاکا نے ان پلاٹوں کو نسلہ ٹاور کی طرح اپنے فرنٹ مینوں کے نام پر کیا ہواہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں