انسانی حقوق کے فروٖ غ کیلئے یورپی یونین ڈیلیگیشن کی خدمات قابل تعریف ہیں،انعام اللہ خان

اسلام آباد(سی این پی) پاکستان میں انسانی حقوق کے فروٖ غ کیلئے یورپی یونین ڈیلیگیشن کی خدمات قابل تعریف ہیں،ان خیالات کا اظہار وزارت انسانی حقوق کےوفاقی سیکرٹری انعام اللہ خان و دیگر مقررین نےیورپی یونین کے اعانت شدہ حقوق پاکستان پراجیکٹ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مقررین نے مختلف چیلنجوں کے باوجود پراجیکٹ ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ “یقیناً یہ سرگرمیاں وزارت انسانی حقوق پاکستان کی مستقبل کی حکمت عملی اور فریم ورک میں ادارہ جاتی فروغ کا حصہ بنیں گی۔”
قبل ازیں پاکستان میں یورپی یونین کے نمائندے، پراجیکٹ کے اہم متعلقین اور سرکاری حکام بطور فائنل اسٹیئرنگ کمیٹی جمع ہوئے حقوق پاکستان (HeP) پراجیکٹ کی سرگرمیوں اور نتائج پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ۔اس موقع پر یورپی یونین مشن کے ڈپٹی ہیڈ تھامس سیلر نے بھی خطاب کیا اور انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں پر پاکستان کے ساتھ یورپی یونین کے مسلسل مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ “یہ بات یورپی یونین کے خصوصی نمائندے برائے انسانی حقوق مسٹر ایمون گلمور کے پاکستان کے جاری دورے سے بھی نمایاں ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین دوطرفہ تعاون کے حصے کے طور پر حکومت پاکستان اور وفاقی اور صوبائی سطح پر انسانی حقوق کے اداروں کے ساتھ مل کر مسلسل کام جاری رکھنے کا ارادہ رکھتا ہے، اور اس پراجیکٹ سے ملنے والے اسباق ، نتائج اور فوائد کی بنیاد پر اس کےفالو اپ پروگرام کےلئے طریقے تلاش کئے جائیں گے۔
پراجیکٹ سے متعلق تفصیلی بریفنگ میں تقریب کے شرکا کو بتایا گیا کہ تین سالہ مدت کے حقوق پاکستان پراجیکٹ کا آغاز 2019 میں ہوا ۔ یہ پراجیکٹ یورپی یونین اور وزارت انسانی حقوق پاکستان کا مشترکہ اقدام تھا جس کا مقصدانسانی حقوق کے فروغ کے لئے حکومت پاکستان کی مسلسل کوششوں کی حمایت کرنا تھا ۔ اس منصوبے نے انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لئے وفاقی اور صوبائی سطحوں پر ادارہ جاتی اور پالیسی فریم ورک کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
اس منصوبے کے تحت انسانی حقوق کی وزارت کے لئے پانچ سالہ اسٹریٹجک وژن کی ترقی اور گلگت بلتستان، بلوچستان اور سندھ کے لیے انسانی حقوق کی پالیسیوں اور نفاذ کے فریم ورک کا ڈیزائن مرتب کرنا شامل تھا۔ پراجیکٹ کی مدت کے دوران پراجیکٹ ٹیم نے چھ تربیتی ماڈیولز تیار کئے ۔ ان ماڈیولز نے پاکستان کی بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے حوالے سے148 سرکاری افسران کے علم اور مہارت کو بڑھانے میں مدد فراہم کی ۔
اس دوران سندھ کے 606 اہلکاروں اور 218 پبلک پراسیکیوٹرز اور بلوچستان سے 278 اہلکاروں اور 102 سرکاری وکیلوں کو جوڈیشل منیجمنٹ میں انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کی تربیت دی گئی۔ اسی طرح مذکورہ تربیتی ماڈیولز کو سندھ اور بلوچستان جوڈیشل اکیڈمیوں کے مستقل نصاب میں شامل کیا گیا ۔
پراجیکٹ کے دورانیئے کے دوران انسانی حقوق کی وزارت، قومی کمیشن برائے انسانی حقوق (NCHR)، قومی کمیشن برائے وقار نسواں (NCSW) اور قومی کمیشن برائے حقوق اطفال (NCRC) کو ان کی ڈیجیٹل آؤٹ ریچ بڑھانے میں مدد فراہم کی گئی۔ اس پراجیکٹ نے وزارت کے لئے انسانی حقوق کے معلوماتی وسائل کا پورٹل بھی تیار کیا۔
اسی طرح صوبائی اور وفاقی سطح پر خواتین، بچوں، خواجہ سراؤں، اقلیتوں اور معاشرے کے کمزور طبقات کے حقوق کے بارے میں آگاہی اور شعور کی بیداری پیدا کرنے کے اقدامات بھی اٹھائے گئے جبکہ ٹی وی، ریڈیو، پرنٹ اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر مہم چلائی گئی جس کے اثرات سے ایک اندازی کے مطابق 16 کروڑ 60 لاکھ سے زیادہ افراد مستفی ہوئے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں