اسلام آباد(سی این پی)وزیراعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی ظفر مرزا نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔سابق معاون خصوصی ظفر مرزا نے اپنے بیان میں کہا کہ تین اپریل کو قومی اسمبلی میں جو ہوا اس کی مثال نہیں ملتی۔ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ آئین، ریاست اور عوام کے درمیان ایک معاہدہ ہے، اعلی سطح پر آئین کو پامال کیا جائے اور اس کے پرخچے اڑا دیے جائیں تو ملک کا کیا بنے گا۔یاد رہے کہ 3 اپریل کو قومی اسمبلی اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو آئین سے انحراف قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا جس پر چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ازخود نوٹس لیا تھا۔گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی 3 اپریل کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اسمبلی کو پرانی حالت میں بحال کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
ڈبلیو ایچ او کی ریجنل ڈائریکٹر کی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات
معاشرے میں اقامت دین کی ترویج کے لئے سوشل میڈیا سے مثبت استفادہ ناگزیر ہے۔ثمینہ سعید
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری
مخصوص نشستوں کا معاملہ : سنی اتحاد کونسل کی اپیل سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر
ریمورٹ کنٹرول بم دھماکہ میں صحافی سمیت 3 شہید
سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے نام سے الگ ادارہ قائم
جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں ججز کی تقرریاں موجودہ رولز کے تحت کرنے پر اتفاق
پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ چاند پر روانہ، صدر اور وزیراعظم کی سائنسدانوں کو مبارکباد
مسافر بس کھائی میں گر گئی، 10 مسافر جاں بحق
چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو، اسلامی نظریاتی کونسل اور یو این ایف پی اے کم عمری کی شادیوں کے صحت پر اثرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کے تحت کوشاں