اسلام آباد(سی این پی)پاکستانی حکام نے ابتدائی طور پر اندازہ لگایا ہے کہ شدید سیلاب نے ملک کی جدوجہد کرتی معیشت کو کم از کم 10 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے انکشاف کیا ہے کہ حالیہ سیلاب کے نتیجے میں پاکستان کو کم از کم 10ارب ڈالر کے نقصان کا اندازہ لگایا گیا ہے، یہ ابتدائی جائزے ہیں جو قدری حالات میں سروے کرنے کے بعد مزید بڑھ سکتے ہیں۔جب اتوار کی رات ان سے رابطہ کرکے حالیہ سیلاب کے نتیجے میں ملک کو ہونے والے نقصانات کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ معیشت کے مختلف شعبوں کو کم از کم 10ارب ڈالر کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ ان کے پاس اس وقت معیشت کے ہر شعبے کو درپیش نقصانات کی تفصیلات نہیں ہیں۔ ایک اور سوال پر کہ آیا ملک نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے ابتدائی تخمینہ پر ڈونرز کو اعتماد میں لیا تو انہوں نے کہا کہ حکومت نے ابھی تک ڈونرز کو اعتماد میں نہیں لیا۔اب اعلیٰ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد عالمی برادری سے مالی امداد کی درخواست کرے گا، پھر حکومت اور عطیہ دہندگان الگ الگ یا مشترکہ طور پر نقصانات کا اندازہ لگا سکتے ہیں اور پھر درست تشخیص کے اعداد و شمار پر مفاہمت کی جائے گی۔لیکن سب سے پہلے حکومت سیلاب کی حالیہ تباہی میں بے گھر ہونے والے لوگوں کو بچانے کے لیے تمام تر امدادی سرگرمیوں پر توجہ دے گی۔ پھر انسانی جانوں مرنے اور زخمی ہونے والے دونوں افراد کے نقصانات، بنیادی ڈھانچے کے نقصانات، مویشیوں کے نقصانات، زراعت کے شعبے، کاروباری نقصانات اور مکانات کو نقصانات اور دکانوں کے نقصانات وغیرہ کا پتہ لگانے کیلئے نقصان کا صحیح اندازہ لگایا جائے گا۔
اسحاق ڈار او آئی سی سربراہ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کرینگے
عالمی یوم مزدو، صدر ، وزیراعظم کا مزدوروں کو خراج تحسین
امریکا نے دہشتگردی کیخلاف پاکستانی اقدامات کی تعریف کردی
نیشنل ڈیفینس یونورسٹی میں پاک برطانیہ علاقائی استحکام کانفرنس کا انعقاد
گھر میں آگ لگنے سے 3 بچے جھلس کر جاں بحق
سی ٹی ڈی اور دہشتگردوں میں فائرنگ تبادلہ، 2 دہشتگرد ہلاک
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج مزدوروں کاعالمی دن منایا جارہا
فرانس میں بچوں کیلئے کمیونٹی سینٹر ملالہ یوسفزئی کے نام سے منسوب
سعودی عرب اور پاکستان میں معاشی شراکت داری کی جہتیں مضبوط سے مضبوط تر ہورہی ہیں، وزیراعظم
عدالت کی آزادی یقینی بنائیں گے، اندر اور باہر سے حملہ نہیں ہونا چاہیے،چیف جسٹس