سماجی ڈھانچہ قوم کی ضرورت پوری نہیں کر رہا،تبدیلی ناگزیر ہے، مفتی عبدالخالق رائے پوری

ہم حقیقی لحاظ سے آزاد نہیں، وطن عزیز میں لارڈ میکالے کا نظام تعلیم مسلط ہے۔ آج مدارس اور یونیورسٹیز میں غلام ذہن تیار ہو رہا ہے،ہمارا سماج دو صدیوں سے برطانوی نو آبادیاتی نظام کا غلام ہے

سٹی ہال راولپنڈی میں ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ کے تحت سیرت نبوی پر سیمینار، سیمینار میں راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے علماء، پروفیسرز، تاجر، طلباء اور تمام مکاتب فکر کی کثیر تعداد نے شرکت کی

راولپنڈی(سی این پی) ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ کے تحت سیرت نبوی پر سیمینار منعقد ہواسیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مفتی عبدالخالق آزاد رائےپوری نے کہا کہ آج سماجی تبدیلی کا عمل اس لئے ضروری ہے کہ ہمارا سماجی ڈھانچہ قوم کی ضروریات پوری نہیں کر رہا۔ ہمارا سماج دو صدیوں سے برطانیہ کے نو آبادیاتی نظام کی غلامی میں ہے۔ ماضی میں ، ہمارا گورنر جنرل برطانیہ کو جوابدہ ہوتا تھا، تقسیم کے بعد بھی ہم آج تک حقیقی لحاظ سے آزاد نہیں ہوئے۔ وطن عزیز میں لارڈ میکالے کا نظام تعلیم مسلط ہے۔ آج مدارس اور یونیورسٹیز میں غلام ذہن تیار ہو رہا ہے۔ ہمارے قوانین وہی برطانوی عہد 1947ء سے پہلے کے ہیں جو آج بھی لاگو ہیں۔ ماضی میں یہ قوانین ایسٹ انڈیا کمپنی کا تحفظ کرتے تھے اور آج اسی کمپنی کے تسلسل میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کا تحفظ کرتے ہیں۔ ایسٹ انڈیا کمپنی نے برعظیم ہند کی دولت لوٹی اور آج یہ کمپنیاں پاکستان کے وسائل لوٹ رہی ہیں۔
انھوں نے کہا کہنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے غالب آنے سے پہلے ، سماج کی ہوبہو یہی صورت حال تھی۔ قومی سطح پر ابو جہل کا نظام اور بین الاقوامی سطح پر قیصر و کسری کا نظام موجود تھا۔ ظلم اور لوٹ مار کا ماحول تھا۔ اس کے خلاف آپ نے قبل از نبوت ہی سماجی تبدیلی کا اعلان کر دیا تھا جیسے کہ ہمارے سامنے حلف الفضول کا معاہدہ موجود ہے۔ نبی پاک ﷺ نے بعد از نبوت مکہ مکرمہ میں جماعت سازی کا عمل شروع کیا جو 13 سال تک جاری رہا اور پھر مدینہ میں 10 سال کے عرصے میں پورے عرب سے ظلم کا خاتمہ کر کے عدل کا نظام قائم کر دیا۔ آپ کی اس سیرت کا انکار کوئی نہیں کر سکتا۔ آپ کی پوری زندگی سماجی تبدیلی کے لئے گزری ہے۔
آج رسول اللّٰہ ﷺ کے ذاتی کمالات کا ذکر تو ہوتا ہے لیکن ان کا وہ اسوہ جو معاشرے میں عدل کے قیام کے لئے ہے اس کا ذکر بہت کم کیا جاتا ہے۔ آج ان درپیش مسائل سے نکلنے کا واحد حل سیرت النبی سے رہنمائی میں ایک منظم جماعت بنانا اور اس کے ذریعے عادلانہ نظام قائم کرنا ہے تاکہ ہم صحیح معنوں میں آگے بڑھ سکیں۔سیمینار میں راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے علماء، پروفیسرز، تاجر اور طلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں