وفاقی حکومت کی ایک اور منی بجٹ لانے کی تیاری

اسلام آباد(سی این پی)وفاقی حکومت نے ایک اور منی بجٹ لانے کی تیاری کرلی ہے جس میں نئے ٹیکسز عائد کیے جائیں گے اور اس کا مقصد آمدن بڑھا کر آئی ایم ایف کو منانا ہے۔آئی ایم ایف کی جانب سے ڈو مور کے مطالبات پر پی ڈی ایم کی وفاقی حکومت نے عوام پر مہنگائی کے مزید بم گرانے کی تیاری کرتے ہوئے ایک اور منی بجٹ لانے کی تیاری کر لی ہے۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ منی بجٹ آئی ایم ایف کے ڈو مور کے مطالبے پر لایا جا رہا ہے جس میں عوام کے لیے پٹرول پر سیلز ٹیکس عائد ہوگا جب کہ ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے دیگر اقدامات ہوں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا جارہا ہے اور پٹرولیم مصنوعات پر لیوی زیادہ سے زیادہ حد تک پہنچائی جا سکتی ہے، اس کے علاوہ مختلف امپورٹڈ اشیا پر 2 فیصد ڈیوٹی عائد ہونے کا امکان ہے جب کہ ہائی اوکٹین پر فوری11 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہو سکتا ہے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف پٹرولیم لیوی کی شرح سے مطمئن نہیں ہے، منی بجٹ کا مقصد آمدن بڑھا کر آئی ایم ایف کو منانا ہے اور آئی ایم ایف سے مذاکرات سے پہلے منی بجٹ لایا جا سکتا ہے۔اسی حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا جس میں دو نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ہائی اوکٹین پر سیلز ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا اور ڈیزل پر پریمیئر بڑھانے پر غور ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں