وفاقی حکومت کا خواتین اساتذہ سے ہتک آمیز رویہ،حوالات کی ویڈیووائرل ،صارفین کی شدید تنقید

اسلام آباد(سی این پی)اسلام آبادکمیونٹی ایجوکیشن سے منسلک ایڈہاک اور ڈیلی ویجز اساتذہ اپنا حق لینے کے لئے سراپا احتجاج ۔23اکتوبرکو دھرنے کے دوسرے روز پولیس نے اساتذہ کو ڈی چوک سے ہٹانے کےلئے واٹر کینن کا استعمال کیا اور خواتین پر تشدد بھی کیا گیا جسکے بعد رات گئے درجنوں خواتین اساتذہ کی تذلیل کرتے ہوئے انہیں گھروں سے گرفتار کرکے وویمن پولیس سٹیشن میں بند کر دیا گیا.پی ٹی آئی حکومت میں خواتین اساتذہ پر پولیس اسٹیشن میں تشدد کے حوالے سےسوشل میڈیا پرحکومت پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سرکاری سکولز کےاساتذہ اپنی 10 ماہ کی تنخواہوں اور ریگولر لیٹر کا مطالبہ کر رہے تھےاور انہوں نے ڈی چوک پر دھرنا دے رکھا تھا دھرنے میں مرد و خواتین سمیت بچے بھی شامل تھے۔دھرنے کے دوسرے روز 23اکتوبر کو پولیس کی جانب سے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے نہتے معلموں کو منتشر کرنے کیلئے پہلے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا پھر ایک ہزار سے زائد اساتذہ جن میں بڑی تعداد میں خواتین اساتذہ شامل ہیں انہیں بیہمانہ طریقے سےگرفتار کیا گیا۔ بعض خواتین اساتذہ کو رات گئے ان کے گھروں سے اٹھایا گیا۔ انہیں مختلف پولیس اسٹیشنز میں بند کیا گیا۔ ان خواتین اساتذہ کو تھپڑ مارے گئے اور تشدد کیا گیا۔ اساتذہ کا مطالبہ صرف اتنا تھا کہ ان کی دس ماہ کی رُکی ہوئی تنخواہیں ادا کی جائیں اور انہیں ریگولر کیا جائے۔خواتین اساتذہ کی حوالات کی ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہے اور سوشل میڈیا صارفین نے اساتذہ کے ساتھ ہتک آمیز رویہ روا رکھنے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور شدید تنقید کا نشانہ بنا یا ہوا ہے ،یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایڈہاک اور ڈیلی ویجز اساتذہ اسلام آبادکے اسی ڈی چوک اور مختلف مقامات پر ماضی کی حکومتوں میں متعدد مرتبہ دھرنے دے چکے ہیں.واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے تاحال معاملے پر معنی خیز خاموشی نے بھی کئی سوالات اٹھادئیے ہیں .

اپنا تبصرہ بھیجیں