سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد کو گرفتار کر لیا گیا

راولپنڈی( سی این پی) عوامی مسلم لیگ ( اے ایم ایل ) کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کو گرفتار کر لیا گیا جس کی تصدیق ان کے بھتیجے اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے سابق ممبر قومی اسمبلی راشد شفیق کی جانب سے کی گئی۔سربراہ عوامی مسلم لیگ کے بھتیجے راشد شفیق کے مطابق راولپنڈی پولیس نے سابق وفاقی وزیر کو 12 بج کر 40 منٹ پر نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتارکیا ، شیخ رشید کے عملے نے انہیں کال کر کے گرفتاری کی اطلاع دی، راولپنڈی پولیس کی بھاری نفری رہائش گاہ پر پہنچی۔دوسری جانب اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ سابق وفاقی وزیر کے خلاف اسلام آباد کے رہائشی راجہ عنایت کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ، انہیں گرفتار کر کے تھانہ آبپارہ منتقل کیا گیا ہے اور آج علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔شیخ رشید کے خلاف درج کئے گئے مقدمے کے متن کے مطابق سربراہ عوامی مسلم لیگ نے سابق صدر اور شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری سے متعلق دہشتگردوں کی خدمات لینے کا بیان دیا جو کہ ایک سازش کا حصہ ہے۔مدعی مقدمہ نے موقف اختیار کیا کہ شیخ رشید سازش کا ذکر کر کے پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان دشمنی اور سابق صدر آصف زرداری کیلئے مستقل خطرہ پیدا کرنا چاہتے ہیں۔علاوہ ازیں شیخ رشید احمد نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کہ ’’ میرے ساتھ زیادتی کی گئی ہے اور انہوں نے ظلم اور بدمعاشی کی ہے، 100، 200 مسلح لوگ میرے گھر میں داخل ہوئے ، میرے ملازموں کو مارا اور میرے گھر کی تلاشی لی ‘‘۔ سابق وفاقی وزیر نے اپنے ویڈیو بیان میں موقف اختیار کیا کہ ’’ یہ سب بدمعاش لو گ ہیں ، یہ زبردستی سیڑھی لگا کر میرے گھر میں داخل ہوئے، مجھے زبردستی گاڑی میں ڈالا، جج صاحب نے میری ضمانت لی اور انہوں نے کہا کہ انسپکٹر جنرل اسلام آباد 6 فروری کو پیش ہوں، ایس ایچ او نواز لیگ کا ٹاؤٹ ہے، نواز لیگ نے ہی اس کو یہاں تعینات کیا ہے ‘‘ ۔سربراہ عوامی مسلم لیگ نے الزام عائد کیا کہ ’’ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ یہ سارے کام کروا رہا ہے، انشاء اللہ حق کی فتح ہوگی ، ہم عمران خان کے ساتھ ہیں ‘‘۔بعدازاں سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کو پولی کلینک ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان کا طبی معائنہ کیا گیا، طبی معائنہ مکمل ہونے کے بعد انہیں تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا گیا۔اسلام آباد پولیس کی جانب سے سربراہ عوامی مسلم لیگ کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کرنے کے بعد تھانہ آبپارہ منتقل کیا گیا تاہم انہیں بعدازاں پولی کلینک ہسپتال میں لایا گیا جہاں ان کا طبی معائنہ کیا گیا۔سابق وفاقی وزیر کی پولی کلینک آمد سے قبل ان کے حمایتیوں اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے کارکنان کی بڑی تعداد کلینک میں موجود تھی جن کی جانب سے حکومت اور پولیس کے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی۔شیخ رشید احمد کا اس موقع پر کہنا تھا کہ میری گرفتاری وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے کہنے پر ہوئی، یہ سارا کام وہی کروا رہے ہیں، میں انہیں نہیں چھوڑوں گا اور قانون کے مطابق کارروائی کروں گا، میری جان کو شدید خطرہ ہے۔انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کی گرفتاری پر سخت ردعمل اور ان کی گرفتاری کی مذمت کی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں