بھارتی سپریم کورٹ نے محبوبہ مفتی کی بیٹی کو والدہ سے ملنے کی اجازت دے دی

نئی دہلی (سی این پی) بھارتی سپریم کورٹ نے گرفتار سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی کی بیٹی کو والدہ سے ملاقات کی اجازت دے دی ، التجامفتی نے والدہ سے ملنے کے لئے درخواست دائر کی تھی۔تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ میں گرفتار سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کی والدہ کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔التجا مفتی کا کہنا تھا کہ والدہ کی صحت سے متعلق تشویش ہے ، ایک مہینے سے والدہ سیملنے نہیں دیا گیا،محبوبہ مفتی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے کے بعد سے حراست میں ہیں۔عدالت نے استفسار کیا التجامفتی کے والدہ سے ملنے میں کیا اعتراض ہے اور التجا مفتی کو والدہ سے ملاقات کی اجازت دے دی ۔یاد رہے چند روز قبل التجا مفتی کا کہنا تھا میری والدہ مقبوضہ کشمیرکی سابق وزیراعلی ہیں، مودی سرکارسے پوچھتی ہوں کہ ان سے دہشت گردوں جیسا سلوک کیوں کیا جارہا ہے۔اس سے قبل گرفتار سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے بھارتی وزیرداخلہ امیت شاہ کو خط لکھا ، جس میں کہا تھا کہ کشمیریوں کو جانوروں کی طرح پنجریمیں قیدکردیاگیاہے، کشمیریوں کوبنیادی انسانی حقوق سیمحروم کردیاگیاہے۔خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی مسلسل کرفیو جاری ہے ، بچوں کا دودھ اور جان بچانے والی ادویات سمیت کھانے پینے کی اشیا ختم ہونے سے بحران سنگین ہوگیا ہے جبکہ نیٹ موبائل، انٹرنیٹ سروس اورٹی وی نشریات بھی بدستوربند ہیں۔پانچ اگست سے اب تک دس ہزارسے حریت رہنماں اورکارکنوں کوگرفتارکیا جاچکا ہے، گرفتارافرادکورکھنے کے لئے تھانوں اورجیلوں میں جگہ کم پڑگئی ہے جبکہ سیدعلی گیلانی اور میرواعظ عمرفاروق ، محبوبہ مفتی گھروں میں نظربند ہیں اور یاسین ملک بدستورتہاڑجیل میں قید ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں