ریکاعہدیداران کاحکومت سے ٹیکس میں کمی کا مطالبہ

اسلام آباد (سی این پی) رئیل اسٹیٹ کنسلٹنسٹس ایسوسی ایشن ریکا ڈی ایچ اے آئی آر کے عہدیداران نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر ہی ملک کی معیشت کو بچا سکتا ہے حکومت ٹیکس میں کمی کرے تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ کاری کر سکیں ۔ ملک کی غیر یقینی صورتحال کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاری میں بہت کمی ہو گئی ہے ۔ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر نے سب سے زیادہ مد د کی ۔ ملک میں سب سے زیادہ ریونیو دینے والے سیکٹر کو نطر انداز کیا جا رہا ہے جس سے پاکستان کی معیشت کو بہت زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے ۔ ہم پاکستان کی معیشت کو بہترکرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ ان خیالا ت کا اظہار رئیل اسٹیٹ کنسلٹنسٹس ایسوسی ایشن ریکا ڈی ایچ اے آئی آر کے صدرکرنل(ر) آصف کیانی۔ سیکرٹری جنرل عادل نواز بھٹی۔ چیئرمین فیڈریشن آف ریٹیلرز مسرت اعجاز چیئرمین ایڈوائزری کونسل فرخ حمیدو دیگر عہدیداران کے ہمراہ نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ریکا عہدیداران کا کہنا تھا کہ کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، ریاست کا کردار ماں جیسا ہوتا ہے،حکومت رئیل ا سٹیٹ سیکٹر کی سپورٹ کرے کیونکہ حکومت کو سب سے زیادہ ریونیو اسی سیکٹر سے حاصل ہوتا ہے تاہم بدقسمتی سے اس شعبے کو سب سے زیادہ نظر انداز کیا جاتا ہے، حکومت رضاکارانہ عمل درآمد اور ٹیکس کے معاملات کو ریگولرائز کرنے کی حوصلہ افزائی کیلئے ڈیلرزکے لیے خصوصی طور پر بنائی گئی ایک عمومی معافی تجویز کرے۔ اس طرح مزید ڈیلرزکو باضابطہ ٹیکس نیٹ میں لانے اور اس شعبے میں شفافیت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ رئیل اسٹیٹ ایجنٹس حکومت کو ٹیکس دینا چاہتے ہیں مگر حکومتی پالیسیوں کی بدولت انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، پراپرٹی ویلیو کے حوالے ے ڈی سی ویلیو اور ایف بی آر ویلیو میں آٹھ و فیصد تک کا فرق ہے جس سے پراپرٹی کی ٹرانسفر رک گئی ہے جس کا نقصان حکومت کو ریونیو نہ ملنے کی صورت میں پہنچ رہا ہے، حکومت آئندہ بجٹ میں ڈی سی ویلیو ایشن میں مزید اضافہ کرنے سے باز رہے اور اسے موجودہ سطح پر برقرار رکھےکیونکہ ا س میں اضافے سے ٹیکس محصولات کے حصول میں مزید مشکلات پیش آئینگی،فائیلرزکیلئےایڈوانس ٹیکس کو بھی کم کیا جائے یا پھر اسے موجودہ سطح پر ہی برقرار رکھا جائے،نان فائیلرزکے حوالے ے حکومت جو مرضی فیصلہ کرے،بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو پراپرٹی خریدتے وقت ٹیکس میں چھوٹ دی جائے تاکہ ملک میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو سکے ،ٹیکس دہندگان پر ٹیکس کے بوجھ کو کم کرنے سے مزید رئیل اسٹیٹ ایجنٹوں کو فائلرز بننے اور ملک کی ٹیکس آمدنی میں حصہ ڈالنے کی تحریک ملے گی۔حکومت کو مزید ٹیکس پیئرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے اسٹیک ہولڈرز کیساتھ ملکر مشاورت سے فیصلے کرنا ہونگے۔ایک سوال کے جواب میں سیکرٹری ریکا عادل نواز بھٹی کا کہنا تھا کہ اس وقت رئیل اسٹیٹ سیکٹر شدید دباؤ کا شکار ہے جو ملک سے سرمایہ بیرون ملک منتقل ہونے کی بڑی وجہ ہے پہلے صرف سرمایہ ملک سے باہر منتقل ہوتا تھا اب سرمایہ کار بھی انتہائی تیزی سے بیرون ملک منتقل ہو رہے ہیں ایسی صورت میں آئی ایم ایف معاہدہ کے متعلق حکومت جلد فیصلہ کرے۔ آئی ایم ایف کے دباؤ کے تحت کئے گئے فیصلوں سے ناقابل تلافی نقصان ہو رہا ہے۔ رئیل اسٹیٹ سیکٹر ملکی معیشت کو اس صورتحال سے نکال سکتا ہے۔ ریکا، ڈی ایچ اے آئی۔آر نے اس سلسلے میں اپنی تجاویز مقتدر حلقوں تک پہنچائی ہیں۔ ریکا اس سلسلے میں مزید کردار اداکرنے کو تیار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں