اجتماعی استعفوں سمیت تمام تجاویز زیر غور،حکومت کی رِٹ ختم ہوچکی،فضل الرحمن

اسلام آباد(سی این پی )جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ۔ ف) کے آزادی مارچ کا اسلام آباد میں پڑاؤ،شرکاء پشاور موڑ پر ایچ 9 گراؤنڈ میں موجود ہیں۔جے یو آئی کے رہنما اکرم درانی کی سربراہی میں اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن وزیراعظم کے استعفے اور نئے انتخابات کے مطالبے پر متفق ہے اور اگر ایسا نہ ہوا تو ڈی چوک تک جانے، پارلیمنٹ سے اجتماعی استعفوں، ملک گیر شٹر ڈاؤن اور ہائی ویز کو بلاک کرنے کی تجاویز ہیں۔دوسری جانب حکومتی کمیٹی نے وزیراعظم عمران خان کے استعفے اور نئے انتخابات کے مطالبات کو مسترد کردیا ہے جس پر اکرم درانی کا کہنا ہے کہ اگر استعفے پر بات ہی نہیں کرنی تو حکومت ہم سے رابطہ نہ کرے۔جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رہبر کمیٹی نے طے کیا ہے کہ ڈی چوک تک جانا بھی تجاویز میں شامل ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ کے ساتھ ایک معاہدہ ہوا تھا، ہم جانتے ہیں کہ مقامی انتظامیہ کی جانب سے معاہدے کو توڑ دیا گیا، یہ ہم ہیں جو اس معاہدے کو پال رہے ہیں۔انہوں نے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی ناکام خارجہ پالیسی سے ہم نے کشمیر کھودیا۔آزادی مارچ میں طالبان کی موجودگی سے متعلق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہاں پر کسی نے طالبان کا جھنڈا لہرایا تو بڑی بات ہو گئی، یہ بھی ہمارے جلسے کے خلاف سازش ہے، انتظامیہ فساد کی کوشش کر رہی ہے لیکن ہم ایسا کوئی موقع نہیں دیں گے۔مولانا نے مزید کہا کہ ان ہی طالبان کو امریکا اور روس نے بلا کر پروٹوکول دیا، پاکستان میں بھی انہیں صدارتی پروٹوکول دیا گیا۔سربراہ جمعیت علمائے اسلام کا کہنا تھا کہ کہا جارہا ہے کہ مودی مجھ سے خوش ہے لیکن میں کہتا ہوں مودی بڑا خوش ہے کہ عمران خان جیسا وزیر اعظم آ گیا ہے، ایک سال میں پاکستان انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے، 70 سال میں اتنا قرض نہیں لیا گیا جتنا ان کے ایک سال میں لیا گیا۔ان کا کہنا ہے کہ جب تک اس حکومت سے جان نہیں چھوٹتی ہم بھی میدان میں رہیں گے، ہم ترقی پسند ہیں اور آگے جا کر بات کرنے والے ہیں، آج کے پاکستان کی بات کروں تو آج کا پاکستان قائد اعظم اور علامہ اقبال کے تصور کا پاکستان نہیں، ہم قائد اور اقبال کے تصور کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کرسی پر ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھنے کا نام حکومت نہیں، اب حکومت ہم چلائیں گے، آپ کی رٹ ختم ہوچکی، ملک کو ہم آگے لیکر جائیں گے اور اسے ترقی دلائیں گے۔سربراہ جے یو آئی نے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ وزیر اعظم ہیں تو پھر زبان بھی وزیراعظم والی ہونی چاہیے، انہیں گالی، جھوٹ اور الزام تراشی کے علاوہ کچھ نہیں آتا، یہ گالی بریگیڈ ہے۔ان کا کہنا ہے کہ فیصلہ کیا ہے کہ پرسوں سے ہم مؤثر میدان میں جائیں، ہم نے جو مقصد حاصل کیا کسی کا تصور بھی نہیں تھا، ایک آواز پر پوری قوم اسلام آباد آگئی، ہم اس سے آگے جائیں گے یہاں تک کہ یہ حکومت ختم ہو جائے گی۔فضل الرحمان نے گزشتہ روز کہا تھا کہ وزیراعظم نے تین روز میں استعفیٰ نہ دیا تو یہ اجتماع قدرت رکھتا ہے کہ خود وزیر اعظم کو گھر جا کر گرفتار کر لے البتہ ہم پُرامن لوگ ہیں چاہتے ہیں کہ پُرامن رہیں، اداروں کے ساتھ کوئی لڑائی یا تصادم نہیں،اداروں کا استحکام چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ادارے بھی غیر جانب دار رہیں۔خیال رہے کہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی اور حکومت کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے کہ اپوزیشن اسلام آباد کے ایچ 9 گراؤنڈ میں جلسہ کرے گی اور وہاں سے آگے نہیں بڑھے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں