سدھو وفد کے ہمراہ کرتار پور پہنچ گئے

کرتاپور(سی این پی )بھارت کے سابق معروف کرکٹر اورسیاستدان نوجوت سنگھ سدھونے کہاہے کہ کرتارپور راہداری کے مقاصد ابھی ادھورے ہیں، کرتار پور کے باعث ماضی میں امرتسر ایشیا کی سب بڑی منڈی رہا ،کرتار پور راہداری سے جتنا فائدہ اٹھا سکتے ہیں اٹھانا چاہئے ۔تفصیلات کے مطابق بھارت کے سابق مایہ ناز کرکٹر نوجوت سنگھ سدھوکرتار پور پہنچے ،کرتاپور انتظامیہ نے درشن ڈیوڑی پران کا استقبال کیا ، سدھو نے کرتار بابا گرو نانک کی سمادھی پر ماتھا ٹیکا اورلنگر ہال سے لنگر کھایا،کرتاپور میں بہترین انتظامات پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

کرتارپور بارڈر پر میڈیا ٹاک کرتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو نے کہاکہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ، مذاکرات کی میز پر معاملات حل کرنے چاہئیں ،تنازعات کے خاتمے اور عالمی امن کےلئے مضبوط اقوام متحدہ ضروری ہے،فلسطین میں ننھے بچوں اورمظلوم عورتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ان کاکہناتھا کہ کرتارپور راہداری کے مقاصد ابھی ادھورے ہیں،پاکستان میں ہمیں پلکوں پہ بٹھایا جاتا ہے مہمان نوازی لفظوں میں بیان نہیں ہو سکتی ،ان کاکہناتھا کہ کرتار پور کے باعث ماضی میں امرتسر ایشیا کی سب بڑی منڈی رہا ،کرتار پور راہداری سے جتنا فائدہ اٹھا سکتے ہیں اٹھانا چاہئے ،سرحدوں کی دیواروں میں راہداریاں بھی ہونی چاہئیں ، راہداریوں سے محبت پیار امن اور تجارت بھی ہونی چاہئے ۔بھارت کے سینئر سیاستدان کاکہناتھا کہ ہماری زبان ،غذا،لباس اور گالیاں بھی ایک جیسی ہیں،ہماری ثقافت اور ذاتیں پاتیں بھی ایک ہیں ،سلک روٹ سے تجارت کا حجم 37 بلین ڈالر ہوسکتاہے مگر 2 بلین تک محدود ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں