پاکستان اور ایران کا مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار

اسلام آباد (سی این پی )پاکستان اور ایران نے مشترکہ مفاد کے مختلف شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔اس عزم کا اظہار صدر آصف علی زرداری اور ان کے ایرانی ہم منصب ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کے درمیان آج اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔

دونوں اطراف نے تجارت کے حجم کو دس بلین ڈالر تک بڑھانے کے لیے دو طرفہ تجارتی میکانزم کو فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے خطے کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس کے علاوہ انہوں نے اہم علاقائی اور عالمی پیش رفت بالخصوص مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔صدر آصف علی زرداری نے غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور غزہ کے عوام کے خلاف اسرائیل کی فوجی جارحیت کی شدید مذمت کی جس کے نتیجے میں ہزاروں بے گناہ فلسطینی شہید ہوئے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ پاکستان فلسطینی کاز کی مستقل اور واضح حمایت کرے گا۔

دونوں رہنماؤں نے غزہ کے لوگوں پر اسرائیلی جبر کے خاتمے اور انسانی امداد اور امداد میں اضافے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو بڑھانے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان اور ایران مشترکہ مذہب، ثقافت اور تاریخ کی بنیاد پر قریبی برادرانہ تعلقات رکھتے ہیں جنہیں دونوں برادر ممالک کے باہمی مفاد کے لیے مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے عام انتخابات کے بعد پاکستان کا دورہ کرنے والے پہلے سربراہ مملکت ہونے پر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا شکریہ ادا کیا، جو ایرانی صدر کی پاکستان سے گہری ذاتی وابستگی کی عکاسی کرتا ہے۔پاکستانی صدر نے ایران کے اصولی موقف اور بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام اور ان کے حق خودارادیت کی مسلسل حمایت کو سراہا۔

ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے اور مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں برادر ممالک کے مفادات اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیتے ہیں۔

ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو دس ارب ڈالر کی سطح تک بڑھانے کے بے پناہ امکانات ہیں۔انہوں نے غزہ میں جاری انسانی بحران کے دوران اپنے فلسطینی بھائیوں کے لیے پاکستان کی مسلسل حمایت کو سراہا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں