2023تک فنانسنگ کو 7 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد تک لائیں گے ، حماد اظہر

اسلام آباد(سی این پی) وفاقی وزیرحماداظہر کا کہنا ہے کہ ایس ایم ایز ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں، اس سیکٹر کیلئے فنانسنگ کی سہولت بہتر بنا رہے ہیں، دوہزارتیس تک فنانسنگ کو سات فیصد سے بڑھا کرسترہ فیصد تک لایا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک کے زیر اہتمام انوویٹو فنانس فورم سے خطاب میں وزیر مملکت اقتصادی امور حماد اظہر نے کہا ہے کہ ایس ایم ایز کا معیشت میں حصہ 30 فی صد جبکہ نجی قرضوں میں چھوٹے کاروبار کاحصہ صرف 7.5 فی صدہے، 4 سال تک چھوٹے کاروبار کی تعداد 2 سے بڑھا کر 7 لاکھ کریں گے۔حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہمیں انوویٹو فنانس فورم جیسے پلیٹ فارم کی ضرورت ہے ،عالمی سطح پرسیکھنے، طریقوں اور معیار کے مطابق حل کی متلاشی ہیں، کانفرنس سے خطے کی بہترین مثالوں سے سیکھنے میں مدد ملے گی ۔وزیرمملکت اقتصادی امور نے کہا کہ ایس ایم ایز ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں، ملازمت کی فراہمی، برآمدات اور ملکی جی ڈی پی میں ایس ایم ایز کا حصہ خاطر خواہ ہے، اس سیکٹر کیلئے فنانسنگ کی سہولت بہتر بنا رہے ہیں، 2030 تک فنانسنگ کو سات فیصد سے بڑھا کر سترہ فیصد تک لایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ بیروزگاری کے خاتمے کے لئے کامیاب جوان پروگرام شروع کیا جارہا ہے، وزیراعظم کو روز کی بنیاد پر معاشی صورت حال سے آگاہی دی جارہی ہے۔یاد رہے چند روز قبل وفاقی وزیر حماد اظہر نے خطاب میں کہا تھا کہ حکومت پائیدار اور مستحکم اقتصادی ترقی کی بنیاد رکھ رہی ہے، بنیادی ڈھانچے اور سماجی ترقی میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، منصوبوں کی تکمیل یقینی بنانے پر متحرک مانیٹرنگ نظام بنایا جا رہا ہے۔حماد اظہر کا کہنا تھا 4 ماہ کا پرائمری بجٹ 280 ملین سرپلس ہے، 4 سال بعد پہلی مرتبہ جاری کھاتا سرپلس میں ہے، ریونیو 15فیصد سے بڑھ رہا ہے، ٹیکس فائلرز بڑھے ہیں ، اسٹاک مارکیٹ میں 10 ہزار پوانٹس کا اضافہ ہوا ہے، اب ترقی کی منازل طے کرنے کا وقت آگیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں