وفاقی دارالحکومت میں بلڈنگ قوانین کی کھلی خلاف ورزی ،کمرشل عمارات میں پارکنگ ایریا پر مالکان قابض سی ڈی اے نے آنکھیں موند لیں

اسلام آباد ( سی این پی) وفاقی دارالحکومت کا مشہور و معروف تجارتی حب بلیو ایریا جہاں تجارتی سرگرمیوں کے علاوہ ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کے دفاتر قائم ہیں،ہر روز جڑواں شہروں سمیت پاکستان کے دیگر علاقوں سے ہزاروںافراد اپنے مختلف امور کی انجام دہی کیلئے بلیو ایریا کا رخ کرتے ہیں۔ اسلام آباد کا یہ سیکٹر بلندوبالا عمارات اور اقتدار کے ایوانوں کو جانے والی شاہراہ جناح ایونیو کے دونوں اطراف ہونے کے باعث منفرد اہمیت کا حامل ہے،اسلام آباد سٹاک ایکسچینج،آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی سمیت ٹاورز اور کمرشل عمارات اسی شاہراہ پرموجود ہیں۔ان مراکز میں آنے والے عوام کو پارکنگ کی سہولت مہیا کرنا سی ڈی اے، پلازے یا ٹاور کے مالکان کی ذمہ داری ہے ،تاہم مالکان کی جانب سے عوام کو پارکنگ کی سہولت مہیا کرنے میں ناکام ہیں،بلیوایریا میں لوگوں کو پارکنگ کی سہولت دینے کی بجائے تہ خانوں میں موجودپارکنگ ایریا کو بلاکس میں تقسیم کر رکھا ہے،جہاں سکیورٹی ،ویئرہائوس اور دیگر دفاتر قائم کئے گئے ہیں۔علاوہ ازیں تجارتی مراکز کے مالکان کی جانب سے سی ڈی اے کے بلڈنگ قوانین کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں ،بلڈنگ قوانین پرعملدرامد کروانا سی ڈی اے حکام کی ذمہ داری جسے پورے کرنے میں سی ڈی اے بری طرح ناکام ہے ، تجارتی مراکز اور کمرشل عمارات کی تعمیر کے وقت مالکان سی ڈی اے کو جونقشہ جات جمع کرواتے ہیں ان میں عمارات کے حجم کے مطابق پارکنگ ایریا مختص کیا جاتا ہے مگر گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ مالکان کی جانب سے پارکنگ ایریا کو بلاکس میں تقسیم کر کے اس کے حجم کو دانستہ کم کر دیا جاتاہے اور دفاتر قائم کردیے گئے۔ایسی تجاوزات کے خلاف سی ڈی اے کسی بھی قسم کی کارروائی نہیں کرتا ،جس سے سی ڈی اے اور کمرشل عمارات کے مالکان کی ملی بھگت ظاہر ہوتی ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں