سری نگر(سی این پی) مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر ہونے کے بھارتی حکومتی عہدیداروں اور میڈیا کے دعوئوں کے برعکس آج 109ویں روز بھی علاقے میں بھارتی محاصرہ جاری ہے اور کشمیری سخت مصائب و مشکلات کا شکار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہجموں وکشمیراور لداخ کےمسلم اکثریتی علاقوں میں لوگ غیر قانونی بھارتی قبضے اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے مذموم بھارتی اقدام کے خلاف غم و غصے کے اظہار کیلئے سول نافرمانی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ، تعلیمی ادارے اور دفاتر ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد ورفت معطل ہے۔ مقبوضہ علاقے میں دفعہ 144کے تحت سخت پابندیاں نافذ ہیں اور چپے چپے پر بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کی زندگیاں اجیرن بن چکی ہیں۔ انٹرنیٹ ، ایس ایم ایس اور پری پیڈ موبائل سروسز تاحال بند ہیں جس کے باعث لوگوں خاص طور پرمیڈیا، طلبا اور تاجروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ادھرکانگریس نے نئی دلی میں جاری ایک بیان میں کشمیر کی موجودہ صورتحال کو غیر یقینی اور تشویشناک قرار دیتے صورتحال معمول پر ہونے کے بھارتی حکومت کے دعوئوں پر سوالات اٹھائے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے حالات معمول پر ہونے کا دعوی بے بنیاد اور جھوٹا ہے.
مسافر بس کھائی میں گر گئی، 10 مسافر جاں بحق
چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو، اسلامی نظریاتی کونسل اور یو این ایف پی اے کم عمری کی شادیوں کے صحت پر اثرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کے تحت کوشاں
صوبوں پر کمزور گروپوں کے تحفظ کے لیے انسانی حقوق کے قومی ایکشن پلان پر موثر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر زور
صدر مملکت آصف زرداری نے پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا
عمر حمید نئے سیکرٹری الیکشن کمیشن تعینات
پی ٹی آئی نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک
معاشی سرگرمیوں میں تیزی سے عوام کو مزید ریلیف ملے گا، وزیراعظم
اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی چیلنج
ہم اپنی آئینی حدود بخوبی جانتے ہیں، آرمی چیف