برٹش ہائوس آف لارڈز میں کشمیر سیمینار ، مقررین کا مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی بحران پر تشویش کا اظہار

لندن)سی این پی(برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر نفیس ذکریا نے کہا کہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے ۔یہ بات انہوں نے برطانیہ کی پارلیمنٹ میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ برطانیہ کی پارلیمنٹ میں منعقدہ سیمینار میں مقررین نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کیا۔تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی بار ایسوسی ایشن کے انسانی حقوق انسٹی ٹیوٹ کی ڈائریکٹر ، بیرونس ہیلینا کینیڈی نے اس سیمینار کی میزبانی کی۔پارلیمانی سکریٹری ، قانون و انصاف ، بیرسٹر ملائکہ بخاری ، برطانوی پارلیمنٹیرینز ، بیرونس سعیدہ وارثی ، لارڈ قربان حسین ، اسٹیو بیکر ، مارک ایسٹ ووڈ،عمران حسین اور سکونا جولی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کیا ۔نفیس ذکریا نے 5 اگست 2019 سے مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں اور فوجی محاصرے میں زندگی گزارنے والے لوگوں کی حالت زار کی طرف عالمی برادری کی توجہ دلائی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت کی جانب سے میڈیا ، انٹرنیٹ اور مواصلات کے دیگر ذرائع کو ختم کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے بیرونی دنیا خوراک اور ادویات کی کمی کی وجہ سے انسانی جانوں کے ضیاع سے بے خبر ہے۔نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ وہ عالمی حقوق اور بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں جیسے ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ہیومن رائٹس واچ ، انٹرنیشنل پیپلز ٹریبونل برائے ہیومن رائٹس اینڈ جسٹس کشمیر ،ایسوسی ایشن آف پیرنٹس کی انسانی حقوق کی پامالیوں دستاویز کا مطالعہ کریں۔بیرسٹر ملائکہ بخاری نے کہا کہ گذشتہ سات دہائیوں سے کشمیریوں کے انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزی بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ یہ بین الاقوامی قانون کے ساتھ ساتھ بھارتی آئین کی بھی خلاف ورزی ہے۔ ساوتھ ایشین وائرکے مطابق انہوں نے کشمیر کو زمین کی سب سے بڑی اوپن ایئر جیل قرار دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں