ٹریول ایجنٹس کو کروڑوں کا نقصان ،انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی

کراچی (سی این پی)ٹریول ایجنٹس نے حکومت سے مدد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان کی ٹریول انڈسٹری بھی کورونا وائرس کی وجہ سے انتہائی مشکلات سے دوچار ہے، انڈسٹری کو صرف 15 دن میں کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے اورآئندہ چند ماہ میں یہ نقصان تقریبا 4500 ٹریول ایجنسیوں کے لیے ناقابل برداشت ہوگا، بے روزگاری بڑھ جائے گی، کئی ٹریول ایجنسیوں نے حالات سے پریشان ہوکر ملازمین کو نکالنا شروع کردیا ہے۔ ٹریول ایجنٹس آف پاکستان کے سابق چیئرمین اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی)کی ایوی ایشن کمیٹی کے چیئرمین محمد یحییٰ پولانی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلائو کے باعث کئی ممالک میں لاک ڈائون ہے، فلائٹس آپریشن معطل ہیں اور گزرتے دن صورتحال بگڑتی جارہی ہے جس کا سب سے پہلا نقصان ٹریول ایجنٹس کو ہورہا ہے، پاکستان میں تقریبا 4500 ٹریول ایجنسیاں ہیں جن سے لاکھوں افراد کا روزگار وابستہ ہے مگر موجودہ حالات میں تنخواہیں ادا کرنا مشکل ہوگیا ہے، کئی ٹریول ایجنسیوں نے ملازمین کو فارغ کرنا شروع کردیا ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ کسی نہ کسی طرح ملازمتوں کو جاری رکھا جائے اور حکومت کی مدد کا انتظار کیا جائے کیونکہ تنخواہ دار بری طرح پس جائے گا۔ یحییٰ پولانی نے بتایا کہ پاکستان سے ہر سال تقریبا 40لاکھ افراد فضائی سفر کرتے ہیں جبکہ اندرون ملک فضائی مسافروں کی تعداد کا محتاط تخمینہ تقریبا 60 لاکھ سالانہ ہے یعنی بیرون ملک سفر کرنے والوں کی ماہانہ تعداد 3 لاکھ 33 ہزار سے زائد جبکہ اندرون ملک سفر کرنے والے 5 لاکھ ماہانہ ہیں، موجودہ صورتحال میں آئندہ کئی ہفتے حالات اسی طرح خراب رہنے کا اندازہ ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے انٹرنیشنل فلائٹس ٹکٹس کی فروخت بند ہوچکی ہے جبکہ اندرون ملک سفر کرنے والوں کی تعداد 40 سے 50 فیصد کم ہوگئی ہے اس صورتحال میں ٹریول ایجنٹس ناقابل تلافی نقصانات سے دوچار ہیں اور مستقبل قریب میں بہتری بھی نظر نہیں آرہی۔ یحییٰ پولانی کہا کہ ہم کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال میں حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں مگر بڑھتے مالی نقصانات کے پیش نظر حکومت کو بھی بھاری ٹیکس ادا کرنے والی اس انڈسٹری کا سہارا بننا ہوگا، موجودہ حالات ٹریول انڈسٹری کی بقا کے لیے سنگین خطرہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے اس اپیل پر ہمدردانہ غور کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی کئی حکومتیں ان حالات سے متاثر ہونے والے شعبوں کی مدد کا اعلان کرچکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے سیاحت کے فروغ کے لیے نمایاں مواقع پیدا کیے اور ٹریول ایجنٹس نے بھی غیر ملکی سیاحوں کو پاکستان کے سیاحتی مقامات کی طرف راغب کرنے کے لیے بے پناہ کام کیا اور ٹورازم سیکٹر کے فروغ کے لیے بھاری سرمایہ کاری کی مگر کورونا وائرس کی وجہ سے یہ سرمایہ کاری نقصان کی زد میں اور پیدا کردہ اضافی ملازمتیں خطرات سے دوچار ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں