نئی دہلی(سی این پی)خلیج بنگال سے اٹھنے والا سمندری طوفان ‘امفان’ نے بھارت اور بنگلا دیش میں تباہی مچادی اور طوفان سے اب تک 84 اموات جب کہ درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔طاقتور سمندری طوفان امفان گزشتہ روز بھارتی ریاست مغربی بنگال کے ساحل سے ٹکرایا تھا اور طوفان سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ریکارڈ ہوا۔طوفان سے ریاست مغربی بنگال میں 72 افراد کی اموات کی تصدیق ہوچکی ہے۔وزیراعلی ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث مغربی بنگال میں ہزاروں مکانات کی چھتیں اڑ گئی ہیں اور درخت اکھڑ گئے ہیں۔مغربی بنگال کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا ہے جس کی نکاسی کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔طوفان کے باعث کلکتہ ائیرپورٹ بھی شدید متاثر ہوا ہے اور ہوائی اڈے کا ایک حصہ پانی میں ڈوب گیا ہے جب کہ کئی جہازوں کو نقصان بھی پہنچا ہے۔سمندری طوفان امفان نے بنگلادیش کے 3 ساحلی اضلاع کو بھی متاثر کیا جہاں 12 افراد کی موت اور کئی زخمی ہو گئے۔طوفان کے باعث بنگلادیش کی ساحلی علاقوں میں تیز ہوائوں کے ساتھ شدید بارشیں ہوئیں۔سمندری طوفان امفان کے باعث بنگلادیش کے ساحلی علاقوں سے ایک لاکھ 35 افرادکو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔سمندری طوفان امفان اب بھوٹان کے شمال کی جانب بڑھ رہا ہے تاہم اس کی شدت کافی کم ہوچکی ہے۔امفان 1999 کے بعد خلیج بنگال سے اٹھنے والا پہلا طاقتور طوفان ہے تاہم بھارت اور بنگلادیش سے ٹکرانے سے قبل اس کی شدت کم ہوچکی تھی۔
بندرگاہوں کی سب سے بڑی کمپنی پاکستان پہنچ گئی
مصنوعی ذہانت سمیت ہمیں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا چاہئے، وزیراعظم
پولیس وردی پہننے پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر
وزیراعظم کا ڈیرہ اسماعیل میں شہید کسٹم اہلکاروں کے لواحقین کیلئے امدادی پیکیج کا اعلان
سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک
پاکستان نے انسانی حقوق رپورٹ میں عائد امریکی الزامات مسترد کردیے
عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے، چیف جسٹس
پانچویں عاصمہ جہانگیر کانفرنس 2024 ہفتے کو لاہور میں ہوگی
لطیف کھوسہ نے پھر عمران خان کی جلد رہائی کی امید ظاہر کر دی
چیف جسٹس کی اپنے سفر کے دوران ٹریفک رواں رکھنے کی ہدایت