صدی کے عظیم باکسر محمد علی کو مداحوں سے بچھڑے 4 برس بیت گئے

لوئسویل(سی این پی) باکسنگ کی دنیا پر حکومت کرنے والے عظیم ہیوی ویٹ باکسر محمد علی کو مداحوں سے بچھڑے 4 برس بیت گئے ہیں۔محمدعلی نے17 جنوری 1942ء کو امریکا کے شہر لوئسویل کے ایک مسیحی گھرانے میں آنکھ کھولی اور ان کا نام ’کلے‘ رکھا گیا ، محمد علی نے 29 اکتوبر 1960ء کو آبائی قصبے لوئسویل میں پہلا مقابلہ جیتا تھا ۔ باکسنگ میں ان کا کیریئر ایک شوقیہ کھلاڑی کی حیثیت سے کامیاب رہا لیکن انہیں شہرت اس وقت حاصل ہوئی جب 60 کی دہائی میں انہوں نے روم اولمپِک میں سونے کا تمغہ جیتا۔ انہوں نے70 کی دہائی میں اسلام قبول کیا اور پھر ’محمد علی‘ نام کا انتخاب کیا۔20سال پر محیط محمد علی باکسنگ کیئریرمیں محمدعلی کلے نے 61 مقابلوں میں حصہ لیا جن میں 56 مقابلوں میں فتح کےجھنڈے گاڑے اور37 ناک آئوٹ اسکور کیے۔انہیں تین مرتبہ ہیوی ویٹ چمپئین شپ کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ تمغہ جیتنے کے بعد محمد علی کو نسل پرستی کا سامنابھی رہا لیکن ان سب کے باوجود ان کی کامیابیوں کا سلسلہ جاری رہا ۔جنگ ویت نام کے دوران محمد علی نے امریکی فوج میں شامل ہونے کے عہد نامے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا جس کے نتیجے میں انہیں ان کے اعزاز سے محروم کر دیا گیا اور 5 سال کی سزا سنائی گئی۔ بعد میں سپریم کورٹ نے عوامی احتجاج کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں سزا سے مستثنٰی قرار دیا۔بعد ازاں جب محمد علی پھر سے میدان میں اترے تو ان کی باکسنگ میں وہ کشش نہیں تھی اورجو فریزیئر نے انہیں شکست دیدی لیکن دو سال کے بعد انہوں نے بدلہ چکا لیا۔جو فریزیئر اورمحمد علی کا یہ مقابلہ باکسنگ کی تاریخ کے عظیم ترین مقابلوں میں شمار ہوتا ہے اور “Fight of the Century” یعنی صدی کی بہترین لڑائی کے نام سے مشہور ہے۔40 برس کی عمر میں انہوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا اورریٹائر منٹ کے بعد بہت سے فلاحی کاموں میں بھی سرگرم رہے ۔جب انہوں نے 1996ء کے اٹلانٹا اولمپکس کی مشعل اٹھائی تو دنیا بھر کی توجہ ان کی صحت پر تھی۔ اس وقت انہیں ایک سونے کا تمغا بھی دیا گیا جو اس تمغے کے بدلے میں تھا جو انہوں نے دریائے اوہائیو میں پھینک دیا تھا۔محمد علی ایک مشہور شخصیت، ایک باغی، ایک کامل مسلمان، حقوق انسانی کے علمبردار اور ایک شاعر، جس نظر سے بھی دیکھا جائے محمد علی نے ہمیشہ کھیل، نسل پرستی اور قومیت کو شکست دی اور ایک وقت ایسا بھی آیا جب محمد علی کرہ ارض پر بلا شبہ سب سے زیادہ شہرت یافتہ شخص بن گئے،باکسنگ میں کئی برس تک راج کرنے والے محمدعلی 74برس کی عمر میں طویل علالت کے بعد 3 جون 2016 کو دنیائے فانی سے کوچ کر گئے۔محمد علی وہ واحد شخص ہیں جن کا ہالی وڈ واک آف فیم کا ستارہ دیوار پر آویزاں ہے،جبکہ ہالی وڈ، کیلیفورنیا میں ایک عمارت کوڈیک تھیئٹر اینٹرٹینمنٹ کامپلکس جس کی شہرت ہالی وڈ واک آف فیم (Hollywood Walk of Fame) کے طور پر ہے۔ یہاں پر 2,500 مشاہیر کے نام ستاروں کی شکل کے اعزاز کے ساتھ زمین پر درج ہیں۔منتظمین محمد علی ہی کی زندگی میں ان کا نام زمین پر نقش کرنا چاہتے تھے۔ تاہم محمد علی نے واضح الفاظ میں کہا کہ میں نہیں چاہوں گا کہ میرے نام کے اوپرسے وہ لوگ چلیں جو میری عزت نہیں کرتے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں