بیجنگ(سی این پی) چین نے ٹیکنالوجی کے دوڑ میں سبقت حاصل کرتے ہوئے سکس جی ٹیکنالوجی کیلئے سیٹلائٹ روانہ کر دیا ہے۔چینی میڈیا کے مطابق سکس جی ٹیکنالوجی فائیو جی سے سوگنا تیز ہو سکتی ہے، دنیا کی پہلی سکس جی سیٹلائٹ کا شمار ان تیرہ دیگر سیٹلائٹس میں ہوتا ہے جنہیں مارچ میں سکس نامی گاڑی کے ذریعے خلائی مدار میں بھیجا گیا تھا۔باقی سیٹلائٹس کمرشل مقاصد کے لیے بھیجی گئی ہیں اس کے علاوہ سکس جی پر تجربے کے لیے بھی مخصوص سیٹلائٹ کو خلا میں بھیجا گیا ہے۔ میڈیا کے مطابق بھیجے گئے مصنوعی سیارے میں آپٹیکل ریموٹ سینسنگ سسٹم بھی موجود ہے جو فصلوں کی تباہ کاریوں کی نگرانی کرسکتا ہے ، سیلاب اور جنگل کی آگ کو روک سکتا ہے۔ میڈیا کے مطابق چین کے شمالی صوبے شانشی کے تائیوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے سکس جنریشن ٹیلی مواصلات کی ٹیکنالوجی کے حامل تجرباتی سیٹلائٹ کو زمین کے مدار میں بھیجا گیا، جدید ترین سیٹلائٹ کانام چین کی یونیورسٹی آف الیکٹرانک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے نام پر رکھا گیا ہے۔ یہ خلا میں سکس جی فریکوئنسی بینڈ کی کارکردگی کی تصدیق کے لئے استعمال ہوگا۔
بندرگاہوں کی سب سے بڑی کمپنی پاکستان پہنچ گئی
مصنوعی ذہانت سمیت ہمیں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا چاہئے، وزیراعظم
پولیس وردی پہننے پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر
وزیراعظم کا ڈیرہ اسماعیل میں شہید کسٹم اہلکاروں کے لواحقین کیلئے امدادی پیکیج کا اعلان
سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک
پاکستان نے انسانی حقوق رپورٹ میں عائد امریکی الزامات مسترد کردیے
عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے، چیف جسٹس
پانچویں عاصمہ جہانگیر کانفرنس 2024 ہفتے کو لاہور میں ہوگی
لطیف کھوسہ نے پھر عمران خان کی جلد رہائی کی امید ظاہر کر دی
چیف جسٹس کی اپنے سفر کے دوران ٹریفک رواں رکھنے کی ہدایت