سرینگر(سی این پی)مقبوضہ کشمیر کے علاقے سری نگر میں بھارتی فورسز نے طلبہ کے احتجاج کی کوریج کرنے والے دو صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنا دیا، پولیس اہلکار نے ان کا موبائل فون بھی چھین لیا۔تشدد کا نشانہ بننے والے صحافی آذان جاوید اسلامیہ کالج کے طلبہ کے احتجاج کی کوریج کے لیے پہنچے تو پولیس نے سڑک پر چند لڑکوں کو پیٹنا شروع کر دیا۔ صحافیوں نے یہ دیکھا تو اپنے موبائل فونز سے فوٹیج بنانا شروع کر دی۔ اچانک پولیس افسر نے آزادی اظہار رائے کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان سے فون چھین لیا اور باقی پولیس والوں نے انہیں مارنا شروع کر دیا۔واقعے کے خلاف کشمیر کی صحافی تنظیموں نے سخت احتجاج کیا اور واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
میرے سمیت کسی کی غلط بات نہ مانیں، وزیر اعلیٰ پنجاب کی اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت
مناسب ہوتا اگر لارجر بینچ ہی کوئی عبوری حکم نامہ جاری کرتا ، اعظم نذیر تارڑ
سپریم کورٹ کے حکم کے بعد حکومت دو تہائی اکثریت سے محروم ہوگئی ہے- بیرسٹر گوہر
سنی اتحاد کونسل کی درخواست، مخصوص نشستوں سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل
صدر کی وزیر اعلیٰ بلوچستان سے ملاقات، صوبے کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال
وزیر اعظم سے اطالوی سفیر کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات مزیدمستحکم کرنے کا اعادہ
خیبرپختونخوا کابینہ نے وزرا کی مراعات میں اضافے سے متعلق بل کی منظوری دے دی
حکومت پاکستان سرمایہ کاری میں حائل رکاوٹیں دور کرے گی، وزیر اعظم
تربیتی کیمپ اللہ کی زمین پر قرآن کے نظام کو نافذ کرنے کی عملی تربیت ہے -ڈاکٹر حمیرا طارق
فروری 2024 کے بعد ملک میں آنے والی گندم کی انکوائری جاری ہے،رانا تنویر