سری نگر کی جامع مسجد 4 ماہ سے زائد عرصے بعد نمازیوں کیلئے کھول دی گئی

سری نگر(سی این پی)مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ نے 5 اگست سے غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر رکھا ہے اور وادی میں 4 ماہ سے زائد عرصے کے بعد سری نگر کی تاریخی جامع مسجد کو نمازیوں کے لیے پہلی بار کھولا گیا ہے۔ خیال رہے کہ مقبوضہ وادی میں 5 اگست سے اب تک جامع مسجد سری نگر سمیت دیگر مساجد میں جمعے کی نماز کی ادائیگی پر پابندی عائد تھی۔میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جامع مسجد کو آرٹیکل 370 کی معطلی کے 4 ماہ 13 دن بعد نمازیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے جس میں آج اذان دی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق اذان کی آواز سن کر کشمیریوں نے خوشی کا اظہار کیا اور بڑی تعداد میں شہریوں نے مسجد میں نماز ادا کی۔اس حوالے سے مسجد کمیٹی کے رکن کا کہنا ہے کہ حالات معمول پر رہے تو جامع مسجد میں نمازیں جاری رہیں گی لیکن کچھ کشمیریوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جمعے کو شاید مسجد میں نماز نہ ادا کرنے دی جائے۔دوسری جانب سری نگر میں کشمیری صحافیوں پر تشدد کے خلاف صحافیوں نے احتجاج کیا اور صحافیوں پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں