لاہور(سی این پی) مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہ نما اور رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف نے دعوی کیا ہے کہ آرمی سروسز ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کا حتمی فیصلہ کرتے وقت نوازشریف سے مشاورت نہیں کی گئی۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کے دوران جاوید لطیف نے کہا کہ یہ بات درست نہیں کہ سروسز ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کا فیصلہ پارٹی رہنماں کے لندن پہنچنے سے پہلے ہی ہوگیا تھا۔انہوں نے کہا کہ آرمی سروسز ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کا حتمی فیصلہ کرتے وقت نوازشریف سے مشاورت نہیں کی گئی۔ایک سوال کے جواب میں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ پارٹی میں چوہدری نثار کی کچھ باقیات موجود ہیں۔واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے آرمی ایکٹ کی غیر مشروط حمایت کی تھی اور اس حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پارٹی قائد میاں نوازشریف کی ہدایت پر پارٹی نے بل کی حمایت کی تاہم مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں بل کی حمایت کرنے پر بعض رہنمائوں نے تحفظات کا بھی اظہار کیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے 2 پہلو ہیں، مولانا فضل الرحمان
وزیر اعلیٰ پنجاب سے کورین سفیر کی ملاقات، دونوں ممالک کے باہمی تعاون کی ضرورت پر زور
زہر خورانی سے خاتون سمیت 3 بچیاں جاں بحق
آئندہ بارہ گھنٹے کے دوران ملک کے بیشتر حصوں میں موسم زیادہ تر خشک اور گرم رہے گا
پاکستان کا مستقبل روشن ہے اورخطے کا اگلا ٹیک حب بننے کی جانب گامزن ہے،مسعودخان
باردانہ کے حصول میں مشکلات دور کرنے کیلئے قومی غذاتی تحفظ کمیٹی قائم
کالعدم تنظیم کے دہشتگرد اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
سعودی سرمایہ کاروں کا وفد آج پاکستان پہنچے گا
وزیراعظم اور بلاول کی اہم ملاقات، پیپلزپارٹی کا وفاقی حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ
دہشتگردوں کے ٹھکانے تباہ، 6 شدت پسند ہلاک