اسلام آباد(سی این پی)یپرا نے وسطی ایشیائی ریاستوں سے بجلی کی درآمد کرنے کے منصوبے کی مخالفت کر دی۔ ریگولیٹر نے پاور سیکٹر میں نجکاری کو اس شعبے کی بہتری کا واحد حل قرار دیا۔نیپرا رپورٹ کے مطابق ملکی بجلی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کاسا 1000 منصوبے کے تحت درآمد کی جانے والی بجلی مہنگی ہوگی اور اس کی فی یونٹ لاگت 15 روپے فی کلو واٹ سے تجاوز کر جائے گی، درآمدی بجلی سے انرجی مکس پر بھی مثبت اثر نہیں پڑے گا، حکومت کاسا 1000 منصوبے پر نظر ثانی کرے۔رپورٹ کے مطابق بجلی پیدا کرنے والی سرکاری کمپنیاں مہنگی بجلی پیدا کر رہی ہے۔ نیپرا آئندہ خراب کارکردگی والے پاورپلانٹس کی تجددید نہیں کرے گا۔ نیپرا کے مطابق پاور سیکٹر کی بہتری کا واحد حل کمپنیوں کی نجکاری ہے۔رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پانچ سال میں بجلی کمپنیوں کے نقصانات 13.29 فیصد سے بڑھ کر 18.32 فیصد ہوچکے ہیں جبکہ وصولیوں کی شرح 94.45 سے کم ہو کر 87.71 فیصد ہوگئی ہے۔ سیپکو کی ریکوریز کی شرح 109 فیصد سے 59 فیصد اور حیسکو کی شرح 93 فیصد سے کم ہو کر 75 فیصد پر آگئی ہے۔
سراپا شفقت و عنایت ماؤں کی عظمت کو سلام، مریم نواز
آزاد کشمیر کشیدہ صورتحال، متعدد شہروں میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج مائوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 18 سے 22 مئی تک آذربائیجان کا دورہ کریں گے
نرسوں کا عالمی دن پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج منایا جا رہا ہے
سردار محمد لطیف خان کھوسہ کے گھرپر شوگرفری پاکستان پروگرام کیمپ کاانعقاد
ناظمہ صوبہ جنوبی پنجاب شازیہ سیال اور ناظمہ صوبہ خیبر پختونخواہ عائشہ سید اور دیگر نے اپنی ذمہ داریوں کا حلف اٹھا لیا-
شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری
برطانوی ہائی کمشنر کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
اسحاق ڈار چین کا 4 روزہ دورہ کرینگے