ٹرمپ کی اوباما پر تنقید، سوال پر صحافی سے تلخی، پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے

واشنگٹن(سی این پی) امریکی صدر ٹرمپ نے سابق ہم منصب براک اوباما پر پھر شدید تنقید کی ہے، انھوں نے کہا کہ اپنے حالیہ بیانات میں اوباما نے سیاسی جرم کیا، انتخابات سے پہلے اور بعد میں بھی اوباما نے مجھ پر تنقید کی۔تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس میں سابق صدر کی آڈیو ریکارڈنگ کو اوباما گیٹ اسکینڈل کا نام دے دیا، انھوں نے کہا کہ سابق صدر کی آڈیو ریکارڈنگ حالیہ دنوں میں میڈیا میں لیک ہوئی تھی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اس آڈیو ریکارڈنگ میں ٹرمپ کے مشیر مائیکل فلن کو معافی دینے کے فیصلے پر تنقید کی گئی تھی، سابق صدارتی مشیر مائیکل فلن نے ایف بی آئی کے سامنے تفتیش کے دوران جھوٹ بولا تھا، جس پر اوباما نے ٹرمپ پر تنقید کی۔پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ کی چینی نژاد امریکی صحافی سے بھی تلخی ہوئی، جس کے بعد ٹرمپ غصے میں پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے، صحافی نے سوال کیا تھا کہ وائٹ ہائوس اسٹافرز کا تو ٹیسٹ آسانی سے ہو جاتا ہے دیگر کا کیوں نہیں، آپ روز کیوں کہتے ہیں کہ امریکا ٹیسٹنگ میں آگے ہے۔ جس پر ٹرمپ نے کہا یہ سوال جا کر چین سے پوچھو۔ صحافی نے پھر کہا آپ یہ بات خاص طور پر مجھے کیوں کہہ رہے ہیں؟ ٹرمپ نے کہا جو بھی ایسا گندا سوال کرے گا اسے یہی کہوں گا۔ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ وائٹ ہائوس میں ماسک پہننا کیوں لازمی قرار نہیں دیتے، جس پر ٹرمپ نے کہا مجھ سے لوگ فاصلے پر رہتے ہیں، تمام اسٹاف بھی ایک دوسرے سے خاص فاصلہ رکھتا ہے، وائٹ ہائوس میں بڑی تعداد میں اسٹاف ماسک استعمال کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سب کے لیے کرونا ٹیسٹنگ موجود ہے لیکن ہر کسی کو کرانے کی ضرورت نہیں۔قبل ازیں، امریکی صدر نے کہا کہ وائٹ ہائوس کے چند افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں، ہمارے پاس ٹیسٹنگ کی بہترین سہولیات موجود ہیں، دنیامیں کسی کے پاس امریکا جیسا کرونا ٹیسٹنگ نظام نہیں، بہترین کرونا ٹیسٹنگ مشینیں آ چکی ہیں، 5 سے 10 منٹ میں نتیجہ آ جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں چین سے خوش نہیں ہوں، چین کرونا وبا پر بہت پہلے قابو پا سکتا تھا ۔انھوں نے کہا پورے ملک کو جلد کھولنا ضروری ہے، لوگ لاک ڈائون میں بھی مر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں