اسلام آباد(سی این پی)سپریم کورٹ نے ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی بریت کا فیصلہ معطل کرنے اور جلد سماعت کے لیے سندھ حکومت کی استدعا مسترد کر دی۔جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔ سندھ حکومت کے وکیل نے کہا کہ ملزمان بین الااقوامی دہشتگرد ہیں، انہیں ایم پی او کے تحت رکھا گیا ہے، ایک ملزم بھارت اور دوسرا افغانستان میں دہشتگرد تنظیم کے ساتھ کام کرتا رہا، ملزمان آزاد ہوئے تو وہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرسکتے ہیں جس کے سنگین اثرات ہوں گے۔جسٹس یحیی خان آفریدی نے ریمارکس دیئے ملزمان کی بریت کے بعد آپ ان کو کیسے دہشتگرد کہہ سکتے ہیں ؟ ذہن میں رکھیں ملزمان کو ایک عدالت نے بری کیا ہے۔ ملزمان کے وکیل کا کہنا تھا کہ ملزمان نے 18 سال سے سورج کی روشنی نہیں دیکھی، حکومت میں خدا کا کچھ خوف ہونا چاہیے، گھر میں نظر بند رکھا جائے تو اعتراض نہیں۔جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیئے کہ فیصلے میں کوئی سقم ہو تب ہی معطل ہو سکتا ہے، حکومت چاہے تو ایم پی او میں توسیع کر سکتی ہے۔
دہشتگردوں کے ٹھکانے تباہ، 6 شدت پسند ہلاک
فیصل کریم کنڈی نے بطورگورنرخیبرپختونخوا حلف اٹھالیا
پنجاب بیورو کریسی میں اکھاڑ پچھاڑ
پی آئی اے کے حج آپریشن کا آغاز 9 مئی سے ہوگا
ٹیکس ریٹرن فائنل نہ کرنے والوں کی سم بلاک کرنے کی تجویز مسترد
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا صوبے میں مفت ادویات کی فراہمی کا اعلان
احتجاجی تریک میں شرکت کا فیصلہ مجلس شوریٰ کریگی، امیر جماعت اسلامی کا اپوزیشن کو جواب
پوری قوم کو ایف بی آر کے محنتی اور قابل افسران پر فخر ہے، وزیراعظم
سردار سلیم پنجاب، فیضل کریم کنڈی خیبرپختونخوا اور خان مندوخیل گورنر بلوچستان تعینات
ڈبلیو ایچ او کی ریجنل ڈائریکٹر کی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات