مامتا کا کڑا امتحان، نرس نے 11 ہفتوں بعد بچے کو گلے لگالیا

لندن (سی این پی) کرونا مریضوں کے علاج پر مامور نرس قریباََ تین ماہ بعد اپنے کمسن بچے کو گلے لگانے پر فرط جذبات پر قابو نہ رکھ سکی اور آبدیدہ ہوگئی، تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی وبا نے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جس سے مقابلے کیلئے میڈیکل ورکرز مسلسل کئی ماہ سے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن خود مسلسل اذیتیں برداشت کررہے ہیں۔دوسروں کی زندگیاں بچانے والی نرس نے 11 ہفتوں بعد جب اپنے دو سال کے لخت جگر کو گلے سے لگایا تو اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکی اور آبدیدہ ہوگئی۔بیٹے کو سینے سے لگاتے ہوئے مامتا کی آنکھیں چھلکیں تو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ ہوگئیں، جو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہی ہیں۔30 سالہ نرس شارلٹ جن کا تعلق برطانوی علاقے لنکاشائر سے ہے اور وہ ایک کیئر ہوم میں کام کرتی ہیں جہاں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد انہوں نے اپنے آپ کو الگ تھلگ کر لیا تھا اور اپنے دو سالہ بیٹے کو اپنی والدہ کے پاس چھوڑ آئیں تھیں۔دونوں میاں بیوی اپنے بچے کو تقریباََتین ماہ تک باہر کھڑے ہوکر صرف کھڑکی سے ہی دیکھتے رہے اور بالاآخر طویل انتظار کے بعد وہ اپنے بچے سے دوبارہ ملے۔بچے نے اپنے والدین کو سامنے دیکھا تو ان کی طرف دوڑ پڑا اور اپنی ماں کے گلے لگ گیا۔نرس کا کہنا ہے کہ اپنے بچے کو گود میں لے کر ایسا لگا جیسے میرا دل پھر سے دھڑکنے لگا ہے، اپنے بچے کو بہت یاد کیا، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اسے اتنا عرصہ اپنے بیٹے سے دور رہنا پڑے گا۔برطانوی نرس کا کہنا تھا کہ ایک ماں کے لیے اپنے بچے سے دور رہنا کتنا مشکل تھا وہ یہ الفاظ میں بیان نہیں کر سکتیں اور اب اپنے بیٹے سے مل کر لگتا ہے جیسے سب بہاریں لوٹ آئی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں