پختونخواہ میں گزشتہ 6 سال کے دوران 13 خواجہ سرا قتل

پشاور(سی این پی) صوبائی محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں گزشتہ 6 سال کے دوران 13 خواجہ سرا قتل ہوئے، سب سے زیادہ خواجہ سرا پشاور میں قتل ہوئے جن کی تعداد 6 تھی۔تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے بتایا گیا کہ صوبے میں گزشتہ 6 سال کے دوران 13 خواجہ سرا قتل ہوئے، 6 سال میں 12 واقعات میں 19 ملزمان گرفتار ہوئے۔محکمہ داخلہ کے مطابق سب سے زیادہ 6 خواجہ سرا پشاور میں قتل ہوئے، نوشہرہ اور صوابی میں 2، 2 جبکہ کوہاٹ اور بنوں میں ایک ایک خواجہ سرا کو قتل کیا گیا۔خیال رہے کہ گزشتہ 2 برسوں کے دوران صوبہ خیبر پختونخواہ میں خواجہ سراں پر قاتلانہ حملوں کے بے شمار واقعات سامنے آئے تھے۔سنہ 2016 میں ایک خواجہ سرا کے قتل نے اس وقت پورے ملک میں طوفان برپا کردیا تھا جب پشاور میں علیشاہ نامی خواجہ سرا کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا اور اسے کئی گولیاں ماری گئیں۔علیشاہ کو اسپتال میں طبی امداد دینے سے بھی انکار کردیا گیا تھا جبکہ اسپتال کے عملے کی جانب سے اسے تضحیک کا نشانہ بنایا گیا۔ علیشاہ بعد ازاں انتقال کر گئی تھی۔ واقعے کے بعد مشتعل خواجہ سراں نے علیشاہ کا جنازہ تھانے کے سامنے رکھ کر احتجاج کیا تھا۔اس وقت خواجہ سرائوں کی ایک تنظیم نے دعوی کیا تھا کہ ایک سال میں 45 خواجہ سرائوں کو ٹارگٹ کر کے قتل کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں