عجب کرپشن ۔۔غضب کہانی۔۔اراضی سینٹر ٹیکسلا بااثرقبضہ مافیا کے گھر کی لونڈی بن گیا

فیصل ہلزکے مالک معروف بلڈر چوہدری عبدالمجید کے فرنٹ مین نے شہری کی زمین کا جعلی انتقال کرواکر زمین فیصل ٹائون کے نام منتقل کردی ،سی این پی نے دستاویزات حاصل کرلیں

قبضہ مافیا اور اراضی سنٹر ٹیکسلا کے افسران کا گٹھ جوڑ،سادہ لوح دیہاتیوں کی جدی اراضی غیر محفوظ،47 کنال سے زائد اراضی کے جعلی انتقالات سے کئی سوالات جنم لینے لگے

نجی ہائوسنگ سوسائٹی کے کارندوں نے دبا ئوڈالا، بات نہ بنی تو اراضی کا جعلی انتقال کرکے قبضہ کر لیا،اینٹی کرپشن اسٹیبلیشمنٹ کی انکوائری میں سرغنہ کا اظہار لاتعلقی ،انتقال کیسے ہوا معلوم نہیں

ٹیکسلا (سی این پی)تحصیل ٹیکسلا میں لینڈمافیا نے پنجے گاڑلئے ،عوام الناس کی اراضی کے ریکارڈ کے امین عوام کے حقوق کا تحفظ کرنے کی بجائے قبضہ مافیا کے آلہ کار بن گئے،ٹیکسلا اراضی سینٹر کے افسران چند ٹکوں کی خاطر نہ صرف اپنا ایمان بیچنے لگے بلکہ سادہ لوح دیہاتیوں کو انکی قیمتی اراضی سے محروم کرنے لگے،معروف بلڈر چوہدری عبدالمجید جنہوں نے حال ہی میں مارگلہ کے پہاڑی سلسلہ کے دامن میں فیصل ہلز کا آغاز کیا اور مقامی افراد سے زمینیں ہتھیانے کا عمل بھی شروع کردیا ۔چوہدری عبدالمجید کے فرنٹ مین چوہدری نذر حسین اور جمیل اختر جنکے ذمہ فیصل ہلز کیلئے زمین کی خریداری کرنا تھی انہوں نے پہلے سادہ لوح دیہاتیوں سے انکی قیمتی اراضی سستے داموں خریدنے کی کوشش کی اگر کسی دیہاتی نے باثر قبضہ مافیا کو زمین فروخت کرنے سے انکار کیا تو اس مافیا نے ٹیکسلا اراضی سینٹر کے ساتھ ملی بھگت کرکے سادہ لوح دیہاتی کو قیمتی اراضی سے محروم کرنا شروع کر دیا ،اس حوالے سے چند روز قبل حصار کے مکین چوہدری عبدالرشید نے اراضی سینٹر کے کالے کرتوتوں سے پردہ اٹھایا اور اپنے ساتھ ہونے والے ظلم سے آگاہ کیا کہ کس طرح جعلی انتقالات کے ذریعے لینڈ مافیا نے اسکی قیمتی اراضی پہلے اپنے نام اور پھر فیصل ٹائون پرائیویٹ لمیٹڈکے نام منتقل کردی ،خبر رساں ادارے کریڈیبل نیوز پاکستان کی انوسٹی گیشن ٹیم نے معاملے کی تحقیقات کیں ،سی این پی ٹیم نے انتقالات جعلی ہونے کے ثبوت اور دستاویزات حاصل کرلیں ،دستاویزات کے مطابق جعلی سازی سے متاثرہ شخص چوہدری عبدالرشید کی قیمتی 47 کنال اراضی قبضہ مافیا ہتھیا چکا ہے اور فیصل ہلز( فیصل ٹائون پرائیویٹ لمیٹڈ)کے نام پر منتقل کرچکا ہے اس وقت فیصل ٹائون اراضی پر قابض ہے ،واضح رہے کہ اس حوالے سے متاثرہ شخص نے اینٹی کرپشن اسٹبلیشمنٹ راولپنڈی کو درخواست بھی دے رکھی ہے جسکی انکوائری ریجنل ڈائریکٹر راولپنڈی کنول بتول کر رہی ہیں،ذرائع کے مطابق اس انکوائری میں چوہدری نذر حسین نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے اور میرے بیٹے کے نام پر جو اراضی منتقل ہوئی اس سے لاعلم ہوں مگر فیصل ٹائون پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام پر جو اراضی منتقل ہوئی اس سے اظہار لاعلمی نہیں کیا گیا جبکہ اراضی پر اس وقت فیصل ٹائون انتظامیہ قابض بھی ہے ۔اس کے علاوہ اہم بات یہ ہے کہ سی این پی ٹیم نے ایک معاہدے کا سٹامپ پیپر بھی حاصل کیا ہے جو انتقالات کے بعد لیا گیا اور پھر تحریر ہوا ۔جسکے بارے متاثرہ فریق کا کہنا ہے کہ اس اسٹامپ پیپر کا فرانزک کروایا جائے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔اس حوالے سے موقف جاننے کےلئے سی این پی ٹیم نے متعدد بار فیصل ہلزکے مالک معروف بلڈر چوہدری عبدالمجید سے ٹیلی فونک رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے موقف نہیں دیا اگر وہ اپنا موقف دینا چاہیے توہم من وعن شائع کرینگے.

اپنا تبصرہ بھیجیں