اسلام آباد(سی این پی)پاک چین اقتصادی راہداری اتھارٹی بل 2020 اور 26 واں ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا۔ بل مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے پیش کیا۔ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے دونوں بلز متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے جبکہ قومی اسمبلی میں بل کی کاپیاں نہ دینے پر اپوزیشن اراکین نے احتجاج کیا۔ سی پیک اتھارٹی بل پر ڈپٹی سپیکر نے خواجہ آصف کو بولنے کی اجازت نہیں دی۔قومی اسمبلی اجلاس میں تعمیر نو کمپنیز ترمیمی آرڈیننس میں مزید 120 دن کی توسیع کی قرارداد بھی کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔ آرڈیننسز میں توسیع کی قراردادوں کی منظوری پر جے یو آئی کی شاہدہ اختر نے احتجاج کیا۔ بابر اعوان نے کہا یہ آئین میں لکھا ہوا ہے کہ پارلیمنٹ آرڈیننس میں توسیع کرسکتی ہے، اگر آج آرڈیننس میں توسیع نہ ہوئی تو ان کی مدت ختم ہوجائے گی۔اس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نوید قمر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ایوان کو مفلوج کیا جا رہا ہے، ایوان کا کام کسی آرڈیننس فیکٹری سے لیا جاتا اور ایوان کو شور شرابے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گئے
عاصمہ جہانگیر کانفرنس، جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حامی شخص کا احتجاج
سولر پینل پرفکسڈ ٹیکس کی کوئی سمری حکومت کو نہیں بھیجی، پاور ڈویژن
وزیر اعلیٰ مریم نواز کا صوبے میں صفائی انتظامات پر تحفظات کا اظہار
چیف جسٹس فائز عیسیٰ قاضی کی اہلیہ کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری
وزیراعظم آج سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچیں گے
سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری معطل
بجلی چوری میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری، مزید 3 ملزمان کو گرفتار
ضمنی انتخابات میں کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری