میانمار(سی این پی)میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد آنگ سان سوچی کے ساتھیوں کے خلاف بھی گھیرا تنگ ہوگیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی پارٹی کی سینئر رہنما آنگ سان سوچی کے قریبی ساتھی کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق 79 سالہ وِن ہین کو پولیس نے میانمار کے دارالحکومت سے گرفتار کیا جس کی تصدیق پولیس کی جانب سے بھی کی گئی ہے البتہ ہین پر عائد الزامات کی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔سوچی کی پارٹی کے رہنما نے اپنی گرفتاری پر دیے گئے بیان میں کہا کہ ہمارے ساتھ ایک طویل عرصے سے برا سلوک کیا جارہا ہے لیکن میں ان چیزوں سے کبھی خوف زدہ نہیں ہوا کیونکہ میں نے اپنی ساری زندگی میں کوئی غلط کام نہیں کیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق میانمار کے سب سے بڑے شہر میں شہریوں کی بڑی تعداد فوجی بغاوت کے خلاف باہر نکلی جس نے گاڑیوں کے ہارن بجاکر احتجاج کیا اور اس کے بعد پولیس نے ہین کو گرفتار کرلیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سوچی کے دستِ راست سمجھے جانے والے وِن ہین کو پولیس نے ان کی بیٹی کے گھر سے رات گئے گرفتار کیا۔واضح رہے کہ میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد آنگ سان سوچی کو بھی گرفتار کیا گیا ہے اور ان پر مواصلاتی آلات کی غیر قانونی امپورٹ کا الزام عائد کیا گیا ہے جب کہ پولیس نے سوچی کے گھر سے واکی ٹاکیز برآمد کرنے کا بھی دعوی کیاہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد سے اب تک 130کے قریب سیاستدانوں اور حکام کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
مسافر بس کھائی میں گر گئی، 10 مسافر جاں بحق
چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو، اسلامی نظریاتی کونسل اور یو این ایف پی اے کم عمری کی شادیوں کے صحت پر اثرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کے تحت کوشاں
صوبوں پر کمزور گروپوں کے تحفظ کے لیے انسانی حقوق کے قومی ایکشن پلان پر موثر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر زور
صدر مملکت آصف زرداری نے پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا
عمر حمید نئے سیکرٹری الیکشن کمیشن تعینات
پی ٹی آئی نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک
معاشی سرگرمیوں میں تیزی سے عوام کو مزید ریلیف ملے گا، وزیراعظم
اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی چیلنج
ہم اپنی آئینی حدود بخوبی جانتے ہیں، آرمی چیف