پشاور(سی این پی)باجوڑ میں خواتین پر پابندیوں سے متعلق جرگے کے فیصلے کا نوٹس لیتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ جرگہ سے مذاکرات کے ذریعے فیصلہ واپس لیا جائے، بصورت دیگر جرگہ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ترجمان خیبر پختونخوا حکومت کامران بنگش نے میڈیا کو جاری ویڈیو بیان میں کہا کہ باجوڑ میں جرگے نے خلاف آئین و قانون فیصلے کیے۔انہوں نے کہا کہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر باجوڑ کو جرگہ ممبران سے مذاکرات کرکے آئین وقانون سے آگاہ کرنے اور فیصلہ واپس لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین میں ایسے فیصلوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ 25 ویں آئینی ترمیم کے بعد ضم اضلاع میں ایسے فیصلوں کا اختیار کسی کو نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے بعد بھی اگر جرگہ ممبران فیصلے واپس نہیں لیتے تو پھر قانون کے مطابق کارروائی ہوگی اور کسی کو آئین سے ہٹ کر فیصلے کرنے کا اختیار نہیں دے سکتے۔
سردار محمد لطیف خان کھوسہ کے گھرپر شوگرفری پاکستان پروگرام کیمپ کاانعقاد
ناظمہ صوبہ جنوبی پنجاب شازیہ سیال اور ناظمہ صوبہ خیبر پختونخواہ عائشہ سید اور دیگر نے اپنی ذمہ داریوں کا حلف اٹھا لیا-
شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری
برطانوی ہائی کمشنر کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
اسحاق ڈار چین کا 4 روزہ دورہ کرینگے
زرتاج گل نام ای سی ایل سے نکلوانے کیلئے عدالت پہنچ گئیں
اسلحہ کی بڑی کھیپ پکڑی گئی، 2 افراد گرفتار
پرتگال میں پاکستانی ریسرچ سکالر ڈکیتی کے دوران قتل
پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارش اور آندھی کا الرٹ جاری
وزیراعلی پنجاب نے 7 لاکھ طلبہ کو عینک اور ہیرنگ ایڈ فراہم کرنے کی منظوری دے دی