اسلام آباد(سی این پی)پولیس نے مطالبات کے لیے احتجاج کرنے والے سرکاری ملازمین پر دھاوا بول دیا جس سے شاہراہ دستور میدان جنگ بن گئی۔تفصیلات کے مطابق تنخواہیں بڑھانے کا مطالبہ کرنے والے سرکاری ملازمین اور وفاقی وزرا کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے بعد آج ملازمین نے اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کیا تھا اور آج ملازمین نے پارلیمنٹ ہائوس کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی تو پولیس نے ملازمین پر دھاوا بول دیا۔پولیس نے احتجاجی مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور لاٹھی چارج کردیا جب کہ سرکاری ملازمین نے پولیس پر پتھرائو کیا جس کے بعد پولیس نے متعدد سرکاری ملازمین کو گرفتار بھی کرلیا۔سرکاری ملازمین کے احتجاج کے باعث شاہراہ دستور پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے جب کہ سکیورٹی حکام نے اسلام آباد سیکرٹریٹ اور وزیراعظم ہائوس جانے والے راستوں کو بند کردیا۔پولیس کی مزاحمت کے باوجود سرکاری ملازمین سیکرٹریٹ کے دوازے کھول کر اندر گھس گئے۔دوسری جانب لیڈی ہیلتھ ورکرز بھی دھرنا دینے کے لیے اسلام آباد پریس کلب پہنچ گئی ہیں،لیڈی ہیلتھ ورکرز پاکستان بھر ،آزاد کشمیر اور گلگت سے آئی ہیں اور انہیں مستقل کرنے کے ساتھ پینشن دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے سرکاری ملازمین کے دھرنے میں شریک ہوں گی۔
شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری
برطانوی ہائی کمشنر کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
اسحاق ڈار چین کا 4 روزہ دورہ کرینگے
زرتاج گل نام ای سی ایل سے نکلوانے کیلئے عدالت پہنچ گئیں
اسلحہ کی بڑی کھیپ پکڑی گئی، 2 افراد گرفتار
پرتگال میں پاکستانی ریسرچ سکالر ڈکیتی کے دوران قتل
پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارش اور آندھی کا الرٹ جاری
وزیراعلی پنجاب نے 7 لاکھ طلبہ کو عینک اور ہیرنگ ایڈ فراہم کرنے کی منظوری دے دی
سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان ایک ماہ سے زائد مدت کے لیے مؤخر
محسن نقوی کا زیر تعمیر اسلام آباد جیل کا دورہ، منصوبہ 6 ماہ میں مکمل کرنے کا ٹاسک دیدیا