تعلیمی استحصال برداشت،نہ ہی آن لائنز کلاسز کسی صورت قبول کریںگے،ناظم جمعیت

اسلام آباد(سی این پی)اسلامی جمعیت طلباء اسلام آباد کے ناظم اور طلباء راہنماء دانیال عبداللہ نے کہا ہے کہ آن لائنز کلاسز کسی صورت قبول نہیں کریں گے، مزید تعلیمی استحصال برداشت نہیں کیا جائے گا، تعلیمی داروں اور یونیورسٹیزکو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ کورونا کے باعث پورا سال تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے فیسیں واپس کی جائیں یا اگلے سال میں ایڈجسٹ کی جائیں، حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کئے تو پورے ملک میں احتجاج کرینگے، نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسلامی جمعیت طلباء اسلام آباد کے ناظم اور طلباء راہنماء دانیال عبداللہ اور اسٹوڈنٹس الائنس کے دیگر راہنمائوں نے کہا ہے کہ تعلیمی ایمرجنسی کے نفاذ کا وعدہ کرکے اقتدار میں آنے والی عمران حکومت نے ملک میں طلباء اور تعلیم کا بیڑہ غرق کر دیا ہے، دنیا بھر میں کورونا کے باعث کاروبار متاثر ہوا ہے مگر پاکستان میں پی ٹی آئی حکومت نے کورونا کی آڑ میں تعلیمی ادارے بند کر دیئے جس کے باعث لاکھوں طلباء کی تعلیم کا بے انتہاء نقصان ہوا ہے، طلباء کو امتحانات میں نہیں بیٹھنے دیا گیا، کسی یونیورسٹی سے کورونا کا ایک بھی مریض نہیں رپورٹ ہوا اس لئے ملک بھر کی یونیورسٹز کو بند کرنے اور آن لائن کلاسز کے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تمام تعلیمی اداروں بالخصوص یونیورسٹز کو پابند بنایا جائے کہ کورونا کے باعث پورا سال تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے طلباء کو وصول کی جانیوالی فیسیں واپس کی جائیں یا پھر اگلے سال میں ایڈجسٹ کی جائیں اور اگر حکومت نے ہمارا یہ مطالبہ تسلیم نہ کیا تو ملک بھر کے طلباء سڑکوں پر نکل کر احتجاج پر مجبور ہونگے، انہوں نے زور دیکر کہا کہ اگر ملک میں تعلیمی ادارے نہیں چلیں گے تو پھر کوئی بھی ادارہ نہیں چلے گا چاہے وہ ایوان صدر ہو یا وزیراعظم ہائوس کیونکہ تعلیم کا پہلے ہی بہے استصحال ہو چکا ہے اب طلباء مزید تعلیمی استحصال برداشت نہیں کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں