استنبول(سی این پی)ترک صدر رجب طیب اردوان نے روس کے ساتھ دفاعی معاہدے جاری رکھنے اور مزید میزائل ڈیفنس سسٹم خریدنے کا اعلان کردیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق رجب طیب اردوان نے اتوار کے روز امریکی اعتراض اور دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے روس سے مزید میزائل ڈیفنس سسٹم خریدنے کا اعلان کیا۔رجب طیب اردوان نے کہا کہ ’ترکی اپنے دفاعی نظام سے متعلق فیصلے کرنے کا خود مختار ہے اور ہم اس حوالے سے کسی کے بھی دباؤ میں نہیں آئیں گے‘۔انہوں نے کہا کہ ’ہمیں یہ پیش کش نہیں کی گئی کہ امریکی ساختہ پیٹر یاٹ میزائل خرید لیں، ہم نے امریکا کے ساتھ دفاعی معاہدہ کر کے 1.4 ارب ڈالر کی رقم ادا کی مگر اُس کے باوجود ایف 35 جنگی طیارے فراہم نہیں کیے گیے‘۔واضح رہے کہ ترکی نے پانچ سال قبل روس سے جدید ترین میزائل سسٹم خریدنے کے لیے اربوں ڈالرز کا معاہدہ کیا تھا، جس کے بعد 2020 میں امریکی صدر نے معاہدے سے دستبردار نہ ہونے پر ترکی پر تجارتی پابندیاں عائد کردی تھیں۔علاوہ ازیں امریکا نے ترکی کو ایف 35 پروگرما سے بھی علیحدہ کیا اور محکمہ دفاع کے بعض افسران پر پابندیاں عائد کیں۔رپورٹ کے مطابق روس کا تیار کردہ ایس 400 میزائل سسٹم امریکا کے جدید ترین جنگی طیارے ایف 35 کو ہدف بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، اسی وجہ سے امریکا کو اس معاہدے پر تحفظات ہیں۔
مسافر بس کھائی میں گر گئی، 10 مسافر جاں بحق
چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو، اسلامی نظریاتی کونسل اور یو این ایف پی اے کم عمری کی شادیوں کے صحت پر اثرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کے تحت کوشاں
صوبوں پر کمزور گروپوں کے تحفظ کے لیے انسانی حقوق کے قومی ایکشن پلان پر موثر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر زور
صدر مملکت آصف زرداری نے پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا
عمر حمید نئے سیکرٹری الیکشن کمیشن تعینات
پی ٹی آئی نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک
معاشی سرگرمیوں میں تیزی سے عوام کو مزید ریلیف ملے گا، وزیراعظم
اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی چیلنج
ہم اپنی آئینی حدود بخوبی جانتے ہیں، آرمی چیف