اسلام آباد(سی این پی)چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ ریٹائرڈ آدمی کی توہین نہیں ہوتی اور بے شک ریٹائر ہونے والا چیف جسٹس ہی کیوں نہ ہو۔عدلیہ کو مبینہ طور پر بدنام کرنے کے الزام میں پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی توہین عدالت کے مرتکب ہوئے، دونوں نے عدلیہ کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے لہذا شاہد خاقان اور مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ ثاقب نثار کے خلاف جو باتیں پریس کانفرنس میں ہوئیں وہ توہین عدالت ہے، اس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ جو خود متاثرہ ہے وہ بھی ہتک عزت کا دعوی کر سکتا ہے، ریٹائرڈ آدمی کی توہین نہیں ہوتی، بیشک ریٹائرہونے والاچیف جسٹس ہی کیوں نہ ہو۔جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ پہلی بات یہ ہے کہ تنقید سے متعلق ججز اوپن مائنڈ ہوتے ہیں، سابق چیف جسٹس ہی کیوں نہ ہو، ریٹائرڈ کی توہین عدالت نہیں ہوتی، ججز بڑی اونچی پوزیشن پر ہوتے ہیں تنقید کو ویلکم کرنا چاہیے۔
مسافر بس کھائی میں گر گئی، 10 مسافر جاں بحق
چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو، اسلامی نظریاتی کونسل اور یو این ایف پی اے کم عمری کی شادیوں کے صحت پر اثرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کے تحت کوشاں
صوبوں پر کمزور گروپوں کے تحفظ کے لیے انسانی حقوق کے قومی ایکشن پلان پر موثر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر زور
صدر مملکت آصف زرداری نے پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا
عمر حمید نئے سیکرٹری الیکشن کمیشن تعینات
پی ٹی آئی نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک
معاشی سرگرمیوں میں تیزی سے عوام کو مزید ریلیف ملے گا، وزیراعظم
اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی چیلنج
ہم اپنی آئینی حدود بخوبی جانتے ہیں، آرمی چیف