اسلام آباد(سی این پی)انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پارلیمنٹ حملہ کیس میں وفاقی وزراء کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ، فیصلہ نو مارچ کو سنایا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس کی سماعت ہوئی، جج محمد علی ورائچ نے کیس کی سماعت کی۔وفاقی وزراء اسد عمراورشفقت محمود سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما پیش ہوئے، جج نے کیس کے ابتداء پرگیارہ ملزمان کی حاضری لگانے کی ہدایت کی تاہم وفاقی وزیر اسدعمر حاضری لگانے کے بعد عدالت سے روانہ ہوئے۔پی ٹی آئی رہنماوں کے وکیل سید محمد علی نے عدالت میں ایف آئی آر پڑھی، وکیل نے ملزمان کی مقدمہ سےبریت کی درخواست دائرکی اور موقف اپنایا کہ مرکزی ملزم عمران خان کو بری کرنیکا حکم نامہ کو ڈیڑھ سال گزر گیا، دیگر ملزمان ضمانت پرہیں، انہیں بھی بری کیا جائے۔وکیل نے کہا کہ پولیس نے نوازشریف کو مقدمہ سے ڈسچارج کردیا تھا، مقدمہ کی کاپی اور ڈسچارج کا حکم نامہ درخواست کے ساتھ لف ہے۔
جس پر پراسیکیوٹر فاخرہ سلطان نے ملزمان کوبری کرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا پراسیکیوشن کو ملزمان کو بری کرنے میں کوئی اعتراض نہیں ہے۔جس کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس میں پرویزخٹک ، شفقت محمود، جہانگیر ترین سمیت 11 ملزمان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔وزرا کی روانگی کے بعد جہانگیر ترین بھی عدالت پہنچے، وکیل نے کیس سے بریت کےلئے الگ سے درخواست دائر کرنے کا موقف اپنایا۔جہانگیر ترین نے مستقل حاضری سے استثنی کی درخواست بھی دائر کر دی، جس پر جج نے کہا کہ اگلی سماعت پر ہم فیصلہ کر دیں گے۔
پاکستان کا مستقبل روشن ہے اورخطے کا اگلا ٹیک حب بننے کی جانب گامزن ہے،مسعودخان
باردانہ کے حصول میں مشکلات دور کرنے کیلئے قومی غذاتی تحفظ کمیٹی قائم
کالعدم تنظیم کے دہشتگرد اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
سعودی سرمایہ کاروں کا وفد آج پاکستان پہنچے گا
وزیراعظم اور بلاول کی اہم ملاقات، پیپلزپارٹی کا وفاقی حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ
دہشتگردوں کے ٹھکانے تباہ، 6 شدت پسند ہلاک
فیصل کریم کنڈی نے بطورگورنرخیبرپختونخوا حلف اٹھالیا
پنجاب بیورو کریسی میں اکھاڑ پچھاڑ
پی آئی اے کے حج آپریشن کا آغاز 9 مئی سے ہوگا
ٹیکس ریٹرن فائنل نہ کرنے والوں کی سم بلاک کرنے کی تجویز مسترد