نئی دہلی(سی این پی)بھارتی رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی اور مقبوضہ جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے حجاب پر پابندی کے متنازع فیصلے پر سخت ردعمل کا اظہار کر دیا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسد الدین اویسی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اکثریت عدالت عالیہ کے فیصلے سے متفق نہیں، ہائی کورٹ کے فیصلے سے اختلاف کرنا حق ہے، امید ہے درخواست فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ مذہبی تنظیمیں بھی اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔محبوبہ مفتی نے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو انتہائی مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کو بااختیار بنانے کی باتیں کرنے کے ساتھ ان کے انتخاب کے حق سے انکار کیا جا رہا ہے، یہ صرف مذہب کا معاملہ نہیں بلکہ آزادی انتخاب کا معاملہ بھی ہے۔خیال رہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ نے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کا فیصلہ برقرار رکھنے کا متنازع فیصلہ سنا دیا ہے۔ حجاب پر پابندی کی پانچ درخواستوں پر سماعت کی گئی جو مسلمان طالبات کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔عدالت عالیہ نے حجاب پر پابندی کے خلاف تمام درخواستیں خارج کر دیں۔ عدالت نے تشریح کی کہ اسلام میں خواتین کا حجاب پہننا لازمی نہیں لہذا تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی برقرار رہے گی۔
نیب ترامیم کو کالعدم قرار دینے کیخلاف حکومتی اپیلوں پر سماعت آج ہو گی
پاکستان، امریکا کا علاقائی و عالمی سلامتی میں کردار ادا کرنے کے مشترکہ عزم کا اعادہ
بلوچستان کے عوام کی فلاح و بہبود ہماری اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
جب بچوں کے ہاتھوں میں پیٹرول بم دیا گیا تو کورٹ کیوں حرکت میں نہیں آئی، وزیر اعلیٰ پنجاب
آرٹیکل 6 لگانے کا آغاز فیلڈ مارشل ایوب خان سے کیا جانا چاہیے، خواجہ آصف
جماعت اسلامی حلقہ خواتین اسلام آباد کے زیر اہتمام محفل ملاقات کا انعقاد
قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اضافی نشستوں پر منتخب 77 ارکان کی رکینت معطل
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، عمر ایوب
قوم کی آزادی اور سلامتی اپنے بہادر جنگجوؤں کی قربانیوں کی مرہون منت ہے، آرمی چیف
گندم خریداری معاملہ، پاسکو کے ایم ڈی اور جی ایم پروکیورمنٹ معطل