پولیس افسر کی فائرنگ سے سیاہ فام فوجی اہلکار قتل

فلوریڈا(سی این پی )امریکی ریاست فلوریڈا میں پولیس افسر نے فائرنگ کرکے سیاہ فام فوجی اہلکار کو قتل کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق فلوریڈا کاؤنٹی کے حکام نے اہلکار کی جانب سے سیاہ فام ایئر فورس اہلکار پر اس کے اپنے اپارٹمنٹ میں فائرنگ کے واقعے کی جسم پر لگے کیمرے سے بنی ویڈیو جاری کردی ہے۔مقتول 23 سالہ روجر فورٹسن کے اہل خانہ نے اصرار کیا کہ پولیس اہلکار جو کہ ایک گھریلو تشدد سے متعلق شکایت کی تفتیش کر رہا تھا، اس نے 3 مئی کو غلط دروازے پر دستک دی۔

ویڈیو میں مقتول کو دروازہ کھولتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور اس نے ایک ہینڈ گن پکڑی ہوئی تھی جسے اس نے نیچے کیا ہوا تھا، پولیس اہلکار نے فوری طور پر قریب سے اس پر متعدد گولیاں چلا دیں، روجر فورٹسن بعد ازاں ہسپتال میں دم توڑ گیا۔متاثرہ خاندان کی نمائندگی کرنے والے وکیل کی جانب سے جاری بیان میں ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ یہ بہت پریشان کن بات ہے کہ پولیس اہلکار نے کوئی زبانی ہدایت نہیں دی اور دروازہ کھلتے ہی متعدد گولیاں چلادیں اور روجر کو قتل کردیا۔

خاندان کے بیان میں کہا گیا کہ ’ہم اس بات پر قائم ہیں کہ پولیس کے پاس اپارٹمنٹ کا پتا غلط تھا، روجرفورسٹن اپنی دوست کے ساتھ بات چیت میں مصروف تھا جو فائرنگ کی وجہ بنی اور اپارٹمنٹ میں کوئی اور نہیں تھا‘۔اوکالوسا کاؤنٹی کے عہدیدار ایرک ایڈن نے ایک بیان میں کہا کہ نامعلوم پولیس اہلکار ایک موصول شکایت پر کام کر رہا تھا جب کہ اس کا ایک مسلح شخص سے سامنا ہوا اور فائرنگ کر دی۔انہوں نے کہا کہ اہلکار کو انتظامی رخصت بھیج دیا گیا ہے جب کہ فلوریڈا ڈیپارٹمنٹ آف لا انفورسمنٹ تحقیقات کر رہا ہے اور اسٹیٹ اٹارنی آفس آزادانہ جائزہ لے رہا ہے۔

انہوں نے جمعرات کو ویڈیو جاری کرنے کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ ’اس وقت ہم صرف انتا جانتے ہیں کہ اہلکار نے ایک بار نہیں بلکہ دو بار اپنے بارے میں کہا۔‘انہوں نے کہا کہ ’ اہلکار نے صحیح دروازہ کھٹکھٹایا، اس نے گیٹ میں سے دیکھنے کے لیے موجود سوراخ کو بند نہیں کیا، نہ اس نے کسی دوسری طرح سے باہر دیکھنے کا راستہ روکا۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ جب روجر فورٹسن گن ہاتھ میں لے کر گیٹ کھولنے کے لیے آیا تو اسے معلوم تھا کہ قانون نافذ کرنے والا اہلکار دروازے پر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’باڈی کیمرا ویڈیو میں اہلکار کو دو بار یہ کہتے ہوئے ریکارڈ کیا گیا ہے کہ ’شیرف آفس، دروازہ کھولیں‘۔اب تک یہ بات واضح نہیں ہے کہ فائرنگ والے دن کس نے اور کیوں قانون نافذ کرنے والے ادارے کو طلب کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں