مودی حکومت کا کشمیرکو یونین بنانا ذلت کے سوا کچھ نہیں، بھارتی مصنفہ کا ٹوئٹ

نئی دہلی (سی این پی )بھارتی مصنفہ نیروپاما سوبرمینن نے کہا ہے کہ بی جی پی حکومت کا کشمیر کی ریاست کو یونین بنانا ذلت کے سوا کچھ نہیں, بھارت میں بہت سے لوگ ایسا سمجھتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ حل ہوگیا لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کی آنکھوں سے جب جیت کے جشن کی دھند اترے گی تو ان کے سامنے اصل مشکلات آئیں گی۔نیروپاما سوبرمینن کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 370 ختم ہونے سے کشمیریوں کے لیے ان کی شناخت اور حقوق کو چھینا گیا ہے، بی جی پی حکومت کا کشمیر کی ریاست کو یونین بنانا ذلت کے سوا کچھ نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں ابھی تک عوام شاک کے عالم میں ہے، وہاں پرمواصلاتی نظام کی بندش سمیت کرفیو پانچویں ہفتے میں داخل ہوگیا ہے، کشمیریوں کو ایک دوسرے سے بات تک کرنے کی اجازت نہیں۔بھارتی مصنفہ نے کہا کہ پلواما گائوں میں دو طالب علموں کا کہنا تھا کہ بھارت پر بھروسہ ختم ہوگیا جبکہ دوسرے گائوں میں لوگوں نے اپنے پیاروں کی قبریں دکھائیں۔انہوں نے بتایا کہ قابض فوج ہر رات 4 سے 5 بچوں کو اٹھا کے لے جارہی ہے اور ان سے رہائی پانے والے ایک بچے کے بازو تشدد کے باعث سوجے ہوئے تھے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ جگہوں پر دیہاتیوں نے درخت کاٹ کر سڑکوں پر رکاوٹیں بنائی ہیں تاکہ سیکیورٹی فورسز نہ آسکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں