سری نگر(سی این پی )مقبوضہ وادی میں کرفیو کا 32 واں روز ہے، لوگوں کے رابطے معطل، کھانے پینے کی اشیا اور ادویات کی قلت کا سامنا ہے، مسلسل جبری پابندیوں کے باوجود سری نگر اور دیگر شہروں میں احتجاج جاری ہے۔وادی میں جگہ جگہ بھارتی فوجی تعینات ہیں جنہوں نے خاردار تاریں لگا کر رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں، کشمیری اپنی سر زمین پر قیدیوں کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں، لوگ اپنے پیاروں کی خیریت جاننے کے لیے ترس گئے۔وادی کا بیرونی دنیا سے رابطہ مکمل طور پر منقطع ہے، انٹرنیٹ، موبائل سروس، لینڈ لائن اور ٹی وی چینلز بند ہیں۔ حریت رہنمائوں سمیت ہزاروں کشمیری بدستور جیلوں میں بند ہیں۔ کشمیر میڈیا کے مطابق بڑی تعداد میں کشمیریوں کو اتر پردیش، لکھنو کی مختلف جیلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
بجٹ میں جوسز پر ٹیکسوں کو 50 فیصد بڑھانے کا مطالبہ
پاک ایران خوش گوار تعلقات میں ابراہم رئیسی کی کوششوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، ڈاکٹرحمیرا طارق
آسمانی و زمینی ہر آفت میں رنگ و نسل سے بالاتر ہو کر جماعت اسلامی قوم کے ساتھ کھڑی ہے، ڈاکٹر حمیرا طارق
ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹرحادثے میں جاں بحق ہونے پر پاکستان میں ایک روزہ سوگ کا اعلان
تمباکو انڈسٹری کی طرف سے 10 اسٹک پیک کی کوششیں پریشان کن ہیں، ملک عمران احمد
پاکستان اور آسڑیلیا کا سکیورٹی و دفاعی تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ
پاکستان اور ترکیہ کا دو طرفہ تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا اعادہ
آزادی مارچ کیس، عمران خان و دیگر پی ٹی آئی رہنما بری
صدر اوروزیراعظم کا ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے انتقال پراظہارافسوس
پاکستانی عازمین حج کی تربیت کیلئے آن لائن ایپ کا اجرا