حبیب یونیورسٹی کی خدمات کا این ای سی ایچ ای اور اسٹینفورڈ بھی معترف

کراچی (سی این پی)حبیب یونیورسٹی کے مختلف سماجی و اقتصادی پس منظر کے حامل طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کے منفرد وژن سے پاکستان کا عالمی تعلیمی مناظرہ میں نمایاں مقام حاصل ہوا۔

حبیب یونیورسٹی کو امریکا میں منعقدہ نیو انگلینڈ کمیشن آف ہائر ایجوکیشن (این ای سی ایچ ای) کے سالانہ اجلاس 2023 اور اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں عالمی مخیر حضرات کی تقریب میں دنیا کے جنوب میں اعلیٰ تعلیم کے منظرنامے کو تبدیل کرنے والے ایک اہم لبرل آرٹس ادارے کے طور پر تسلیم کیا گیا۔

حبیب یونیورسٹی پہلی پاکستانی یونیورسٹی ہے، جسے این ای سی ایچ ای (نیو انگلینڈ کمیشن آف ہائر لرننگ) کی تقریب میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا، جو معیار، جدت طرازی اور طلباء کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کے حوالے سے دنیا میں مشہور ہے۔

علمی شہرت اور قابلیت کے حوالے سے آرٹس کے نامور لبرل اداروں Yala اور Harvaredکے ساتھ تقریب میں شرکت کرنا حبیب یونیورسٹی کے لیے باعث فخر ہے۔ اس موقع پر حبیب یونیورسٹی کے صدر واصف رضوی نے ”بین الاقوامی جدت“ کے تصور کو ایک دانشورانہ کوشش قرار دیتے ہوئے یونیورسٹی کے اعلیٰ تعلیم کے منفرد ماڈل کو متعارف کرایا، جو اپنی حقیقت کا مکمل ادراک کرتے ہوئے ماحولیاتی اور داخلی علم کو سمجھنا چاہتا ہے۔ یہ طلباء کو باشعور اور فکرمند عالمی شہریوں کی طرح کمیونٹی اور صنعتی شعبوں میں حصہ ڈالنے پر آمادہ کرتا ہے۔

حبیب یونیورسٹی کا ماڈل شمولیت کے لیے مضبوط عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ کمیونٹی کی ملکیت کا نقطہ نظر اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ تمام مستحق طلباء مالی رکارٹوں سے قطع نظر اعلیٰ تعلیم تک رسائی حاصل کرسکیں۔

حبیب یونیورسٹی کی کمیونٹی کی ملکیت کے ماڈل کے لیے اس کے محسنین (بینیفشریز) کی خدمات کو تسلیم کرنا بہت ضروری ہے۔ اس مقصد کے لیے یونیورسٹی نے 9 دسمبر کو اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں “Transformative Gifts: Creating Legacies” کے عنوان سے ایک تاریخی تقریب کا انعقاد کیا۔ تقریب میں تعلیمی رہنما ڈاکٹر الیگزینڈر کی اور سارہ اسٹین گرین برگ نے دھنانی اور جیون جی خاندانوں کی قابل ذکر خدمات کو سراہا۔

حبیب یونیورسٹی کے صدر واصف رضوی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں معیار تعلیم کو بلند کرنا بڑا چیلنج ہے۔ ہمارا مشن کراچی کو ایک ایسے متحرک پلیٹ فارم کے طور پر پیش کرنا ہے، جو اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل ماہرین تعلیم کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ ہمارا مقصد غلط فہمیوں کو دور کرتے ہوئے پاکستان میں تعلیمی سرگرمیوں اور حقیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا ہے۔

دھنانی اسکول آف سائنس اینڈ انجینئرنگ اور امام علی ؑکی عطا کردہ فیکلٹی چیئر ان وزڈم اینڈ ہیومینٹیز کی شکل میں حبیب یونیورسٹی میں ان خاندانوں کی جانب سے قائم کردہ نمایاں وراثت اور امریکی انسان دوستی کی شاندار روایت کی مثال ہے، جسے عالمی سطح پر اعلیٰ تعلیم کے لیے ایک انقلابی قوت کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔

اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے ڈی اسکول کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر گرین برگ نے اس نظریئے کی تائید کی اور حبیب یونیورسٹی کو جامع تعلیم کی راہ ہموار کرنے اور پاکستان میں علم اور مواقع تک مساوی رسائی کو یقینی بنانے میں کردار ادا کرنے پر سراہا۔

تقریب میں امریکا کے مختلف شہروں سے آنے والے شرکاء کو اسٹینفورڈ کے خوبصورت کیمپس میں خوش آمدید کہا گیا، جس سے پاکستان کے مثبت بیانیے کو تقویت ملی۔ اور اس نے پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کو درپیش چیلنجز، طبقاتی خطوط پر طلباء کی پسماندگی اور بڑے مسائل پر بصیرت انگیز گفتگو کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں