ذوالفقارعلی بھٹوکا 96واں یوم پیدائش آج منایا جائیگا

اسلام آباد (سی این پی )پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی اور پاکستان کے پہلے منتخب وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹوکا 96واں یوم پیدائش آج بروز جمعہ منایا جائیگا۔ذوالفقار علی بھٹو کے یوم پیدائش کی مناسبت سے پیپلز پارٹی ملک بھر میں کیک کاٹنے کی تقریبات کا انعقاد کریگی جبکہ پنجاب کی مرکزی تقریب صوبائی سیکرٹریٹ میں منعقد ہو گی۔ذوالفقارعلی بھٹو 5جنو ر ی 1928کو لاڑکانہ میں سرشاہنواز بھٹو کے گھر پیدا ہوئے۔ انہوں نے برکلے یونیورسٹی سے سیاسیات کی تعلیم حاصل کی اورسندھ ہائیکورٹ میں وکالت سے کیرئیرکا آغاز کیا۔ سکندرمرزاکی کابینہ کارکن رہنے کے بعد ایوب خان کی کابینہ میں وزیر تجارت، وزیراطلاعات، وزیرصنعت اوروزیرخارجہ رہے۔ذوالفقارعلی بھٹو نے 1967میں پیپلزپارٹی کی بنیا د رکھی جو 1970کے انتخابات میں مغربی پاکستان میں اکثریتی پارٹی بن کر سامنے آئی۔انہوں نے اپنے دورحکومت میں پاکستان کو 1973کا متفقہ آئین دیا،پاکستان میں اسلا می سربراہی کانفرنس کا انعقاد ممکن بنایا۔ذوالفقارعلی بھٹو نے سانحہ سقوط ڈھاکہ کے بعد پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیربنانے کیلئے ملک میں ایٹمی پروگرام بھی شروع کیا۔ 1977 کے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے بعد امن وامان کی خراب صورتحال پرضیا ء الحق نے ملک میں مارشل لا نافذ کیا، انہیں ستمبر 1977میں نواب محمد احمدخان کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔1978میں ہائیکورٹ نے ذوالفقارعلی بھٹوکوسزائے موت کا حکم دیا جسے سپریم کورٹ نے برقراررکھا۔

انہیں 4 اپریل 1978 کو روالپنڈی جیل میں پھا نسی دید ی گئی تھی۔ذوالفقار علی بھٹو کے 95ویں یوم ولادت پر سابق صدر مملکت و پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی ووز یر خارجہ بلاول زرداری نے دنیا بھر میں آباد جیالوں اور حامیوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ہے کہا ذوالفقا ر علی بھٹو43 سال قبل عدالتی قتل کے بعد بھی عوام کے دل پر حکمرانی کر ر ہے ہیں،ان کے مزار پر کروڑوں انسان اپنے اپنے عقیدے کے مطابق دعاؤں کے تحفے ان کے نام کرتے ہیں جبکہ شہید قائد عوام کے قاتلوں اور قتل کی سازش میں شریک کردار و ں کی قبریں ویران ہیں۔ آصف زرداری اوربلاول زرداری نے کہا قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید مدتوں سے استحصال کا شکار انسانوں کیلئے قدرت کا ایک عظیم تحفہ تھے جس کی ہر قد م پر تاریخ نے رہنمائی کی، شہید کرشمہ ساز لیڈر تھے، انہوں نے تین سال کی مختصر مدت میں عوامی شعور کی ایسی شمع روشن کی جس سے عوام کا استحصال کرنیوالے طبقا ت کے قلعے زمین بوس ہو گئے، شہید نے عوام کو سوچنے کیلئے شعور، بولنے کیلئے زبان اور عزت سے سر اٹھا کر جینے کا سلیقہ سکھایا۔ قائد عوام بھٹو شہید نے مسلم دنیا کی بھی رہنمائی کی وہ فلسطینی مسلمانوں کی آزادی کی جدوجہد کے بھی روح رواں، انسانی آزادی کے بہت بڑے حامی، طرفدار اور وکیل تھے۔ مذاکرات کے میز پر ناقابل شکست رہنے والے عالمی لیڈر تھے اسی لئے دنیا کے مہذب طبقات ان کے مداح تھے۔

قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید نے پانچ سال کی مختصر مدت میں نہ صرف 1971 کی جنگ میں ہونیوالی تباہی کے سارے نشانات مٹا کر ایک نئے پاکستان کی تعمیر کی، بلکہ پاکستان کوپہلی جوہری اسلامی مملکت بنانے کی ایسی بنیاد رکھی کہ بعد میں آنیوالے ان کے مخالف ترین حکمرانوں کیلئے اس سے روگردانی کرناناممکن بنادیا، ایٹمی صلاحیت کیلئے شہید نے عالمی طاقتوں سے ٹکر لی،وہ ایسے پاکستان کی تعمیر چاہتے تھے جو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں سرفہرست ہو۔مگر افسوس جب پاکستان بے مثال ترقی کی منزلیں طے کرنے کی جانب گامزن تھا تو اغیار کی سازش اور اقتدار کے لالچی ٹولے نے انتہائی حقیر مقاصد کی خاطر انہیں عدالت کے ہاتھوں قاتل ثابت کر کے تختہ دار پر لٹکا کر پاکستان کو تختہ مشق بنا دیا۔ آصف زرداری اور بلاول زرداری نے کہا آج کے دن ہم اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ پاکستان کو ایک بار پھر ایسا باوقار ملک بنائیں گے جس کیلئے قائد عوام ذوالفقار علی اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے اپنی جانوں کی قربانیاں دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں